ایٹنی گوا ختم کرئے گامیہول چوکسی کی شہریت

دیش کے سب سے بڑے بینک گھوٹالے کے ملزمیہول چوکسی پر شکنجہ کستا جا رہا ہے ۔اسکے بچ نکلنے کے سارے راستے آہستہ آہستہ بند ہو رہے ہیں ۔پنجاب نیشنل بینک سے 15ہزار کروڑ روپئے کا گھوٹالہ کر کے کیری بیائی دیش ایٹنی گوا میں جا کر چھپنا اور وہاں کی شہریت اپنی دولت سے وہاں کی شہریت پاکر ہندستانی جانچ ایجنسیوں سے بچ نکلنے کا جو خواب میہول چوکسی نے دیکھا تھا وہ اب ٹوٹتا دکھائی پڑ رہا ہے ۔ان کی شہریت منسوخ ہو سکتی ہے ۔اس کا احساس شاید چوکسی کو بھی ہو گیا ہوگا کہ پچھلے ہفتے انہوںنے ایک عدالت میں عرضی دے کر کہا تھا کہ وہ بیمار ہے اور اتنی یاترا نہیں کر سکتے ہاں اگر ہندوستانی جانچ ایجنسیاں ان سے کچھ پوچھ تاچھ کرنا چاہتی ہیں تو وہ اینٹی گوا آجائے چوکسی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پوچھ تاچھ کی تجویز رکھی تھی ۔سی بی آئی نے ان کی بیماری کو ایک بہانہ بتایا اور کہا کہ وہ بھارت آئے انہوںنے با قاعدہ ایک ایمبولینس سے لایا جائے گا ۔اور اسپتال میں اس کا پورا علاج کروایا جائے گا اینٹی گوا کے وزیر اعظم برائن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قانونی کارروائی پوری ہونے کے بعد میہول چوکسی کی شہریت ختم کی جائے گی اور انہیں بھارت کو سونپا جائے گا ۔بھگوڑے ملزمان کو واپس لانے کی سمت میں اسے بھارت کی سفارتی کامیابی مانا جا رہا ہے ۔حالانکہ وزیر خارجہ جے شنکر نے بتایا کہ انہیں معاملے کی جانکاری نہیں ہے ۔برائن نے اینٹی گوا اخبار کو بتایا کہ ہم نے بھارت کو کہہ دیا ہے کہ میہول چوکسی کے خلاف قانونی کارروائی پوری ہونے پر اس کو ہوالے کر دیا جائے گا ۔ہم دھوکہ دھڑی کے ہمایتی نہیں ہیں اور گھوٹالے بازوں کو پناہ نہیں دیں گے واضح ہو کہ مہیول چوکسی پی این بی گھوٹالے کے سامنے آنے سے ایک دن پہلے چار جنوری کو ایٹی گوا بھاگ گیا تھا ۔ایٹی گوا سے بھارت کا حوالگی معاہدہ نہ ہونے سے اس کی واپسی میں اڑچنیں ہیں لیکن اب راستہ نکل آئے گا بتا دیں کہ میہول چوکسی اور نیرو مودی کے مسئلے پر مودی سرکار لگاتار اپوزیشن کے نشانے پر رہی ۔کانگریس صدر راہل گاندھی نے لوک سبھا چناﺅ کے دوران مسلسل یہ اشو اُٹھایا تھا لیکن اب اگر میہول چوکسی کی واپسی ہوتی ہے تو مودی سرکار کے دوسرے عہد میں بڑی کامیابی مانی جا سکتی ہے ۔اور اس سے دوسرے مالی دھوکہ بازوں کو بھی پیغام جائے گا کہ وہ ہندستانی قانونی کارروائی سے پیسے کے دم پر نہیں بچ سکتے اور اگر وہ سمجھتے ہیں تو وہ غلط فہمی میں ہیں ۔وجے مالیہ کیس بھی ان کی برطانیوی عدالتوں میں مسلسل ہار سے ان کے بچنے کے راستے بند ہو رہے ہیں اگر ہندوستانی ایجنسیوں نے اپنا دباﺅ بنائے رکھا تو نہ صرف چوکسی بلکہ نیرو مودی ،اور وجے مالیہ کا بچ پانا مشکل ہو جائے گا۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟