امریکی ڈرون گر ا کر ایران نے دی جنگ کو دعوت

امریکہ اور ایران کے درمیان نہایت خطرناک صورتحال بنی ہوئی ہے ایران نے جمعرات کے روز امریکہ کا ایک 1260کروڑ روپئے کا سب سے طاقتور جاسوسی ڈرون کو اپنی حدود میں نشانہ بنا کر میزائل سے گرا دیا ۔حالانکہ امریکہ کی دلیل ہے کہ یہ ڈرون ایران کے خطے میں نہیں بلکہ بین الااقوامی زون میں تھا بیشک اسے گرا کر ایران نے ایک طرح سے امریکہ کو چنوتی دے کر اس کو اکسانے والی حرکت کی ہے ۔امریکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران میں بہت بڑی غلطی کر دی حالانکہ ایرانی فوج کے کمانڈر حسین سلامی نے دعوی کیا کہ امریکی ڈرون ایران کی ہوائی حدود کی ریڈ لائن پار کر چکا تھا اس لئے اسے ہوا میں مار کرنے والی میزائل سے گرا دیا ۔امریکی ڈرون ٹائٹن نے یو 2-جاسوسی جہاز کی جگہ لی ہے ۔یہ 56ہزار فٹ کی اونچائی پر 30گھنٹے تک 6سو کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے اڑ سکتا ہے ۔اور یہ 50فٹ لمبا ہے اور اس کے ایک بازو کی لمبائی 130فٹ ہے ۔اسے صرف راڈار گائڈیڈ میزائل سے گرایا جا سکتا ہے ایران کے پاس روس کی ایس 3-میزائل سسٹم ہے جس ڈرون کو مار گرایا یہ واقعہ ایسے وقت ہوا ہے جب میڈیا رپوٹرس میں اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ امریکہ اور ایران میں نیوکلیائی جنگ پھر چھڑ سکتی ہے اسے دیکھتے ہوئے روسی صدر ولاد میر پوتن نے امریکہ کو خبر دار کیا ہے کہ وہ حملہ کرنے کی غلطی نہ کرئے امریکہ صدر ٹرمپ نے جمعرات کے روز ڈرون گرائے جانے کو لے کر ایران کو کھلی چنوتی دے ڈالی ۔ٹرمپ نے ٹوئٹ کر کہا کہ ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے اس کی کم سے الفاظ والی چیتاونی کو بڑی کارروائی کی طرف اشارہ مانا جا رہا ہے ۔ٹرمپ کے سخت لہجے سے سمجھا جا سکتا ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف کچھ بڑا قدم اُٹھا سکتا ہے وہیں امریکہ دفاع پینٹا گون نے دعوی کیا ہے کہ ایران نے بین الااقوامی ہوائی ژون میں ڈرون گرایا امریکہ کے ذریعہ ایران کو دھمکی دینے کے بعد پہلے جنگ کا خطرہ اب اور بڑھ گیا ہے ۔ایسے میں دنیا کے کئی دیش امریکہ کے ساتھ اور مخالفت میں آگئے ہیں ۔ایران کی طرف داری کر رہے روس نے خبر دار کیا ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ نے حملہ کیا تو بھاری تباہی مچے گی ۔سعوعی عرب نے امریکہ کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے خلیج میں نازک صورتحال پیدا کر دی ہے ۔سعودی عرب نے خلیج کے حالات کو بگاڑنے کے لئے سیدھے طور پر ایران کی جارحانہ رویہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔اس وقت مشرقی وسطی میں دھماکہ خیز حالات بنے ہوئے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ ایران نے امریکہ کے ڈرون کو گرا کر جارحانہ و خطرناک رویہ کو ذمہ دار ٹھہریا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ ایران نے امریکہ کے ڈرون کو گرا کر جارحانہ اور خطرناک رویہ اختیار کر لیا ہے فی الحال امریکہ خاموش ہے اور اس نے ایران کی اس کارروائی کا کوئی جواب نہیں دیا ہے لیکن صدر ٹرمپ کے واقف کار کہتے ہیں کہ وہ چپ بیٹھنے والوں میں سے نہیں ہے ہو سکتا ہے امریکہ اس کا جواب ضرور دے اور اس پر سنجیدگی سے غور ہو اگر امریکہ نے کوئی سخت قدم اُٹھایا تو کھلی جنگ چھڑ سکتی ہے جس میں بہت تباہی مچے گی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟