چاردھام یاترا میں بھگتوں کی ریکارڈ توڑ تعداد

اس سال اترکھنڈ کے چاردھاموں اور ہیم کنڈ صاحب میں تیرتھ یاتریوں کی بھاری تعداد میں آمد ریکارڈ توڑ رہی ہے ۔ہیم کنڈ صاحب سمیت اتراکھنڈ کے چار دھاموں ،گنگوتری ،یمنوتری ،کیدارناتھ ،اور بدرناتھ ،میں اب تک 17لاکھ 15ہزار 400سے زیادہ تیرتھ یاتری پہنچ چکے ہیں جو اب تک کا ایک ریکارڈ ہے ۔کیدار ناتھ دھام میں اس مرتبہ سبھی ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ۔پچھلے سال جہاں پورے سیزن میں کل 732241یاتریوں کی آمد کا ایک ریکارڈ تھا وہیں اس سال محض ڈیڑھ ماہ میں ہی 735032شردھالوں کا درشن کرنے سے یہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ۔کیدار ناتھ کی یاترا اب پوری طرح سے بدل گئی ہے ۔جہاں کبھی یاتری اس علاقہ میں آنے سے پرہیز کیا کرتے تھے وہیں اب کیدار ناتھ کے لئے تیرتھ یاتریوں کی ایک دوڑ سی لگی ہوئی ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے باربار یہاں آنے اور پوری طرح بدلی اور نئے کلیور میں آئی کیدار پوری میں ریکاڑد یاتری آنے سے یہاں کے لوگوں میں کافی جوش پایا جاتا ہے ۔اگر یاتراوں پر پچھلے برسوں کے مقابلے میں نظر ڈالی جائے تو سال 1988سے 1999تک قریب ایک سے ڈیڑھ لاکھ یاتری ہی سالانہ کیدار ناتھ دھام کے درشنوں کے لئے پہنچتے تھے جبکہ سال 2000سے 2005تک یہ تعداد بڑھ کر سالانہ ڈھائی لاکھ سے 3لاکھ ہو گئی 2006سے تیرتھ یاتریوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔سال 2012میں زیادہ برفباری کے بعد بھی پورے سیزن قریب پانچ لاکھ 73ہزار یاتری درشن کرنے آئے تھے ۔باقی دھاموں کی بھی یہی حالت ہے ۔رودر پریاگ کے باشندے اور سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ چار دھام یاترا میں تیرتھ یاتریوں کی تعداد بڑھنے کی ایک خاص وجہ اس مرتبہ وزیر اعظم نریندر مودی کے کیدار ناتھ اور بدرناتھ میں آنا اور چاروں دھاموں کے کپاٹ کھلنے کے بعد بھی جم کر برف باری ہونا ہے ۔گرمیوں میں میدانی علاقوں سے ٹھنڈ کا مزہ لینے کے لئے چاروں دھاموں کی طرف لوگ راغب ہو رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی نے جس طرح کیدار ناتھ میں واقعہ گفہ میں دھیان لگا کر تپسیہ اور کیدار ناتھ مندر میں بڑے بھگتی جزبے سے پوجا ارچنا کی اس وجہ سے کیدار ناتھ یاترہ کے لئے لوگوں میں زبردست دلچسپی پیدا ہوئی ٹہری کے باشندے ایک ٹورسٹ گائڈ نے کہا کہ مرکزی سرکار اور اتراکھنڈ حکومت نے دو سال سے کیدار ناتھ میں بن رہے آل اور روڈ کو جس طرح بنایا اس سے ملک و بیرون ملک میں یہ پیغام گیا کہ اب اتراکھنڈ کے چاروں دھاموں میں پہنچنے کے لئے کسی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہے اور اس طرف یاتریوں کی رغب کی وجہ یہ بھی ہے کہ اب شورش زدہ کشمیر وادی میں سیاہوں کا جانا بند ہو گیا ہے اتراکھنڈ ٹورزم محکمے کی نوڈل افسر کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ محکمہ سیاحات نے چار دھام یاترہ کو لے کر سوشل میڈیا اور دیگر پبلیسٹی ذرائع سے جم کر پرپگنڈہ کیا جس وجہ سے تیرتھ یاتریوں اور سیاحوں کی تعداد بڑھ گئی ۔ہم اتراکھنڈ سرکار اتراکھنڈ پوروی محکمے کو بدھائی دنیا چاہتے ہیں کہ بہتر سہولیات کی وجہ سے ان علاقوں میں تیرتھ یاتریوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔جہاں تیرتھ یاتریوں کا بڑھنا اچھا اشارہ ہے وہیں یہ بھی دیکھا ہوگا کہ وہاں ماحولیات کو نقصان نہ پہنچے پہلے تو نقصان سے بہت بھاری قیمت چکانی پڑی تھی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟