میڈیا ٹرائل نیا ئے انتظامیہ میں دخل!

ممبئی ہائی کورٹ نے پیر کے روز میڈیا اداروں سے کہا ہے کہ وہ خو کشی کے معاملوں میں خبریں دکھاتے وقت تحمل برتیں چونکہ میڈیا ٹرائل کے سبب انصاف دینے میں مداخلت اور رکاوٹ پیدا ہوتی ہے چیف جسٹس دیپاکردت اور جسٹس جی ایس کلکرنی کی ڈویژن بنچ نے کہا اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد ریپبلک ٹی وی اور ٹائمس ناو¿ پر دکھائی گئی کچھ خبروں میں ذہنی حجت تھی بنچ نے کہا کہ حالانکہ اس نے چینلوں کے خلاف کوئی کاروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کسی بھی میڈیا ادارے کے ذریعے خبریں دکھا نا عدالت کی توہین کے برابر مانا جائے گا۔ اورمعاملے کی جانچ میں یا اس میں انصاف دینے میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے بنچ نے کہا میڈیا ٹرائل کے سبب انصاف دینے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور یہ کیبل ٹی وی نیٹورک ریگولیشن قانون کے تحت ضابطے کی خلاف ورزی کرتا ہے عدالت نے کہا کہ کوئی بھی خبر صحافت کے تقاضوں اور ایک اخلاقیات سے متعلق قوائد کے مطابق ہونی چاہئے اور دیگر میڈیا گھرانوں کو ہتک عزت کی کاروائی کا سامنہ کرنا ہوگا ۔عدالت سوشانت راجپوت کی موت کے واقعہ پر سماعت کر رہی تھی اور اسی کے کوریج پر یہ ریماکس دیئے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟