ریا کا الزام :بہار چناو ¿ کے سبب معاملہ اچھالا جارہا ہے !

اداکار شوسانت سنکھ راجپوت کی موت کے معاملے میں ایک مقدمہ پٹنا سے ممبئی ٹرانسفر کرنے کی درخواست کر چکی ریا چکرورتی نے سپریم کورٹ میں نیا حلف نامہ دائر کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ شوسانت کے والد شکایت پر بہار میں اس کے خلاف درج مقدمہ سیاسی اغراض پر مبنی ہے ۔14صفحات پر مبنی حلف نامہ میں انہوں نے کہا کہ بہار میں ان کے خلاف مقدمہ اس لئے درج کیا گیا ہے کیونکہ ریاست میں اسمبلی چناو¿ ہونے والے ہیں اب بہار کے دونوں کے جذبات شوسانت سنگھ راجپوت سے جڑے ہوئے ہیں ایسے میں لوگوں کے جذبات کو ووٹ کی شکل میں بنانے کے لئے جان بوجھ کر بہار حکومت سیاسی ایجنڈہ بنانے کیلئے اس معاملے میںکودی ہے معاملے کی جانچ کے لئے پہلے کیس درج کیا گیا اور بعد میں سی بی آئی جانچ کی سفارس کر دی ۔سی بی آئی جانچ کے لئے ویریفائی کرنے کا اختیاربہار حکومت کو نہیں تھا ممبئی پولیس جانچ کررہی ہے اوروہ اس جانچ میں تعاون بھی کررہی ہے اسے واردات ممبئی میں ہوئی اس لئے ممبئی معاملے میں جانچ کا پوار ااختیار ہے ۔ مہاراشٹر سرکار نے بھی اپنے جواب میں سی بی آئی جانچ پراعتراف ظاہر کیا ہے ۔بہار پولیس معاملے میں کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے ۔بہار سرکار کے برعکس جاکر کام کررہی ہے ۔شوسانت کی چودہ جون کو ممبئی کے باندھرہ علاقے میں واقع گھر میں موت ہوئی تھی ریا چکرورتی کا کہنا ہے کہ اس پر لگائے گئے الزامات بے بنیا د ہیں اسے بدنام کرنے کے لئے میڈیا ٹرائل کیا جارہاہے سبھی ٹی وی چینل پبلک جانچ افسر بن کر گواہوں سے پوچھ تاچھ کر رہے ہیں اسے میڈیا ٹرائل کے ذریعے اسے شوسانت کی موت کا ذمہ دار ٹھہرا یا جارہا ہے ۔اور 2جی انسپکٹرم گھوٹالے عاروشی قتل معاملے میں اسی طرح میڈیا ٹرائل ہواتھا جس کی وجہ سے بے قصور ملزم جنتا کی نظر میں قصور وار قرار دئیے گئے لیکن بعد میں وہ کوٹ سے با عزت بری ہو گئے اس لئے اس کےخلاف چل رہے میڈیا ٹرائل پر روک لگانی چاہیے وہیں بہار پولیس کے سپریم کورٹ میں دائر حلف نامہ پر اگر یقین کیاجائے تو راجپوت کی موت کے معاملے میں اس کی محبوبہ ریا چکرورتی اور اس کے خاندان پر شبہہ ظاہر کیا جارہا ہے پولیس نے صاف طور پرکہا کہ شوسانت کے بینک کھاتے سے 15کروڑ روپئے ٹرانسفر کئے گئے ہیں ۔بہار پولیس نے ممبئی پولیس پر ابھی تک جانچ سے شوسانت کے والد کے ان الزامات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ایکٹر کے بینک کھاتے سے پیسے ٹرانسفر کئے گئے ہیں پولیس اس کڑی کو جوڑنے میں لگی ہوئی ہے ۔کہ یہ رقم کس کو ملی اور کیا ہوا ؟ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو پائی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟