بیٹی سے چھیڑ چھاڑ کی مخالفت پر پتا کا قتل!

ہمارے سماج میں اتنا غیر مہذب ماحول پیدا ہو گیا ہے کہ چھوٹی سی بات پر خون خرابے کی نوبت آجاتی ہے بیٹی سے چھیڑ خانی کی مخالفت کرتے ہوئے بزرگ والد کو کرکٹ کے بلے سے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا ۔واردات میں متوفی کا بیٹا بھی شدید زخمی ہوا پولیس کا کہنا اور ہے کہ جھگڑا کتے کے بھوکنے کو لیکر شروع ہواتھا ۔براڑی تھانے میں قتل کا معاملہ درج کرتے ہوئے پولیس نے ملزم ماما بھتیجا کو دبو چ لیا ہے ۔متوفی کی پہچان کلدیپ کٹمل 68سال بتائی جاتی ہے ۔بزرگ کی بیٹی داماد کاجھگڑا پڑوسی سے ہوا تھا جس کا پتہ چلنے پر بڑے میاں وہاں پہونچ گئے پولیس کو شرعات میں کتے کولیکر جھگڑے کی اطلاع ملی تھی بعد میں بزرگ باپ کی بیٹی نے چھیڑ خانی کا الزام لگایا ۔کلدیپ اپنے بیٹے شیامو و خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ سنت نگر میں رہا کرتے تھے اور پاس والی گلی میں کلدیپ کی بیٹی اور اس کا شوہر رہتے ہیں ۔اس کی بیوی مالا نے بتایا کہ پڑوس کے بچے اس پر فحاشی کمنٹس کرتا رہتا تھا ۔بدھوار کی رات قریب ساڑھے گیارہ بجے مندر سے درشن کرکے لوٹ رہی تھی اسے دیکھ کر اس کے پڑوسی بکل کے گھر کے باہر کتا بندھا تھا جو بھوکنے لگا نشہ میں دھت بکل بھی وہاں آگیا اور غیر مہذب فقرہ کشی کرنے لگا جب مالا نے غصہ کیا تو مارپیٹ پر اترآیا یہ دیکھ اس کا بیٹا گگن نے گھر میں سو رہے اپنے والد اشوک کو بلا لیا اس کے بعد بکل و اس کے چاچا پہونچا اور وہاں اس نے کئی لوگوں کو بلا لیا اس طرح دوسری پارٹی نے بھی بلا لیا جھگڑا ہوا ۔لڑکی کے باپ کلدیپ کے سر پر کرکٹ بلے پر بیٹ بلا مارا اور گرتے ہی ملزم فرار ہو گئے رشتہ داروں نے زخمی باپ کو بابو جگ جیون رام اسپتال میں بھرتی کرایا ۔اس کے بعد حالت بگڑنے پر سب درج اسپتال لے جایا گیا ا س کے ان کی موت ہو گئی ۔پولیس چاچا بھتیجے کو گرفتارکرکے دیگر ملزما ن کی تلاش میں ہے ۔اور چھیڑ چھاڑ کے معاملے کی جانچ کر رہی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟