72سالہ دشمنی دور کرنے کےلئے تاریخی فیصلہ!

مغربی ایشیا کے دو بیحد طاقتور ملکوں اسرائیل اور متحدہ عرب عمارات کے درمیان 72سال سے چلی آرہی دشمنی اب ختم ہوگئی ہے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی کوششو ں کے بعد دونوں ملکوں کے رشتوں کے بہتر بنانے کے لئے ایک تاریخی معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں اس معاہدے کے بعد اسرائیل اپنی طرف مغربی کنارے کے علاقے پر قبضہ کرنے کی متنازعہ اسکیم کو بند کر دیگا ۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس معاہدے کے بعد کہا کہ دونوں ملکوں نے اس تاریخی معاہدے اور امن کی سمت میں ایک بڑا قدم قرار دیا ہے اب تک اسرائیل کا کسی بھی خلیجی ملک کے ساتھ کوئی سفارتی رشتہ نہیں رہا حالانکہ ایران کو لیکر خلیج کے کئی ممالک جیسے سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے ساتھ غیر سرکاری رابطہ میں بنے رہتے ہیں 1948میں مختاری ملنے کے بعد اسرائیل کا یہ عرب دیشوں کے ساتھ تیسرا معاہدہ ہے اس سے پہلے اس نے مصر اور یردن کے ساتھ معاہدہ کیا تھا اس معاہدے کو لیکر ایران اور ترکی نے اس پر گہری ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ دونوں ملکوں نے متحدہ عرب امارات پر الزام لگایا کہ اس نے فلسطینی اور سبھی مسلمانوں کی پیٹھ میں خنجر مار دیاہے اور کوئی اس کومعاف نہیں کریگا ۔ترکی کے وزارت خارجہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کو فلسطین کی طرف سے اسرائیل سے معاہدہ کرنے کا کوئی حق نہیںہے اس معاہدے سے مصر اور یردن کے بعد اسرائیل سے سفارتی تعلق قائم کرنے والا تیسرا دیش بن جائیگا ۔بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے جعمہ کو متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زید فون پربات کی اور یو اے ای اور اسرائیل میں ہوئے تاریخی امن معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے یہ فیصلہ مشرق وسطیٰ میں حالات بدلنے والا دور رس فیصلہ ہے دیکھیں اس کا آنے والے دنوں میں کیا رد عمل سامنے آتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟