پاکستان نارکو ٹورزم میں لگا !

دہشت گردی کے نیٹ ورک کی کمر ٹوٹنے کے بعد بوکھلائے پاکستان نے ٹیرر فنڈنگ کے لئے نشیلی چیزوں کی اسمگلنگ تیز کی ہے ۔ پچھلے ایک سال میں جہاں جموں کشمیر میں دہشت گرد سرغنوں کا تیزی سے صفایا ہوا ہے وہیں اس دوران پاکستان سے اسمگل1500کروڑ روپئے کی ہیروئن بھی پکڑی گئی ہے یہ شمار نارکو ٹورزم کا پیمانہ ظاہر کرتے ہیں در اصل جموں کشمیر میں پہلے بھی ڈرگس کی امنگلنگ ہوتی رہی ہے لیکن پچھلے ایک سال میں ڈرگس کے ساتھ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے معاملوں میں اضافہ ہواہے ریاست میں این سی بی ،پولیس،بی ایس ایف فوج وغیرہ نے ملکر پچھلے ایک برس میں ملکر یہ سب سے زیادہ ہیروئن پکڑی ہے ۔اتنے بڑے پیمانے پر ہیروئن کی کھیپ کو بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن سے وابستہ سڑکوں پر پکڑا گیاہے ۔ زیادہ تر معاملوں میں سرحد کے اس پار ڈرگس پہونچنے کے بعد ٹرکوں کے ذریعہ اسے پورے دیش کی ریاستوں میں پہونچایا جارہاتھا اب تک دو درجن سے زیادہ دہشت گرد اور اسمگلرسو سے زیادہ لوگ پکڑے جاچکے ہیں ۔پی او کے سے کشمیر اور پھر اگلے روٹ پر افغان سے لائی گئی اس ہیروئن کو سپلائی کیا جاتاہے ۔اسمگلنگ خاص طور پر پونچھ ،راجوری ،باندی پورہ، بارہمولہ،کپواڑا کی ایل او سی سے اور کٹھوا سے ہوکر لائی جاتی ہےپہلے ہیروئن کو پیک کرتے وقت افغانستان کا مارکہ لگایا جاتا تھا لیکن اب نہیں لگتا اور پیکنگ پر کوڈ ہوتاہے ۔بین الاقوامی بازار میں اس ہیروئن کی قیمت 5کروڑ روپئے ہے ہیروئن سب سے مہنگی ہے ۔ اس کو 2ہزار روپئے میں آدھا گرام بیچا جاتاہے اور اس ہونے والی کمائی کو دہشت گردانہ والی سرگرمیوںمیں لگا یا جاتا ہے اور اس پورے دھندے کو بڑ ی تعداد میں اسمگلر اور آتنکیوں کے گرگے انجام دے رہے ہیں۔ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ پنجاب گجرات اور دہلی میں این ڈی پی ایس قانون کے تحت قصور وار پائے گئے 872ڈرگس سپلائی کرنے والوں کو قریب 84فیصد نے ماناہے کہ بھارت میں منشیا ت پڑوسی ملکوں خاص کر پاکستان سے آتی ہے ۔ جب کہ 2.52فیصدی لوگ مانتے ہیں کہ بنگلہ دیش سے کاروبار کی بات کہی ہے بھار ت میں ڈرگس سپلائی کرنے کا سب سے بڑا آ سا ن پلیٹ فارم پب اور بار ہوتے ہیں ۔ اور اس کے عaلاوہ یہ کمزور طبقوں کے نشیڑیوں کی باز آباد کاری سینٹر اور اسکولوں میں کھلے عام سپلائی کی جاتی ہے اس دھندے میں 1000گنا منافع کماتے ہیں پیڈ لروں نے کہا کہ پرکشش دکھا نے والے گانے نوجوانوں کو منشیات کی طرف راغب کرتے ہیں 89.36فیصد پیڈلروں نے مانا کہ ڈرگس کو اس کی پبلیسٹی کر کھلانے والی فلموں کی وجہ سے نوجوانوں میں منشیات لینے کا چلن بڑھ رہاہے ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟