ایودھیا میں رام مندر کا نقشہ پاس ہو گیا

وزیرا عظم نریندر مودی کے ایودھیا میں رام مندر کے پوجن کے 29دن بعد بدھوار کو مندر کا نقشہ پاس ہوگیا اور شاندار مندر کی تعمیر کے کام کا آغاز ہوگیا ۔ایودھیا ڈولپمنٹ بورڈ کی میٹنگ میں سبھی ممبران نے کچھ منٹوںمیں اسے منظوری دے دی ۔شری رام جنم بھومی تیرتھ زون ٹرشٹ نے رام مندر کے ساتھ ہی پوری ستر ایکڑ کی زمین کا نقشہ پاس کرایا ہے ۔اس کے لئے ٹرسٹ نے 2.11کروڑ روپئے ڈولپمنٹ فیس اور لیبل سیز پندرہ لاکھ روپئے بینک گرافٹ اور الیکٹرونک ٹرانسفر کے ذریعے جمع کر ادئیے گئے ہیں اب جلد مندر تعمیر کے لئے بنیاد کی کھدائی شروع ہو جائےگی ۔ٹرسٹ کے ممبران نے بتایا ایک کھدائی مشین کانپور سے پہلے آچکی ہے ۔اور دوسری چنئی سے روانہ ہونی ہے ۔اور دس دن میں ضروری سبھی مشینیں ایودھیا پہونچ جائیں گی ۔کولنگ میں زمین کے اندر بننے والے کھمبوںمیں لوہے کا استمال نہیں ہوگا کھمبوں کے بننے کے بعد اس پر کیپ بنے گا ۔اور اس پر پلیٹ فارم تیار ہوگا وغیرہ وغیرہ اس طرح سے مندر کی شکل دے دی جائے گی ۔پلیٹ فارم زمین کی سطح سے قریب قریب 19فٹ اونچا ہوگا ۔رام مندر تعمیر کے لئے لارسن اینڈ ٹربو کی مشینں آرہی ہیں ۔مندر کے پورے پانچ ایکڑ میں ساٹھ میٹر گہرائی تک کمپلیٹ کے قریب بارہ سو کھمبے تیارت کئے جانے ہیں ۔اور ان کھمبوں کی تعمیر میں بھاری مقدار میں سمنٹ اور کنکریٹ کی ضرورت ہوگی ۔ٹرسٹی نے کئی ایسے دان دینے والوں کی فہرست تیار کرلی ہے جو یہ سامان دستیاب کرائیں گے ۔مندر کی تعمیر کے لئے دان دینے والے دیش بدیشوں سے بھکتوں اور سنتوں کے ساتھ طالب علم بھی آگے آئے ہیں اور مجموعی طور پہ اکیس کروڑ روپئے دئیے ہیں ۔دوسری طرف ٹرسٹ کے چئیرمین مہنت نرتیہ گوپال داس نے دیش بھر کے رام بھگتوں کی جانب سے ایک کونٹل چاندی سونا سونپا ہے ۔اور ساتھ ہی ایک لاکھ روپئے کا چیک دیا ہے ۔اس کے علاوہ ماہ ویر ٹرسٹ پٹنہ نے دس کروڑ روپئے ہریدوار کے سنتوں نے پچیس لاکھ روپئے اور ہریانہ کے سنتوں نے اکتیس لاکھ روپئے ٹرسٹ کے کھاتہ میں بھیجے ہیں ۔مہنت چن نریندر داس نے بھی ایک لاکھ اکیس ہزار روپئے کا چیک دیا ۔مندر کی تعمیر کی بنیاد میں تین مہینے لگ سکتے ہیں اب وہ دن دور نہیں جب ہم ایودھیا میں ایک شاندار عظیم الشان مندر دیکھیں گے ۔جے شری رام! (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟