45برس میں پہلی بار چلی گولیاں !

چین نے ایک مرتبہ پھر اپنے قول سے برعکس کام کرنے کی حماقت کی ہے ۔پہلے 29-30اگست کو لداخ کے پین گونگ علاقہ میں اس نے سرحد پار کرنے کی کوشش کی تھی اب واقعہ کے دس دن کے اندر ہی اس نے ایل اے سی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی ہے ۔ہندوستانی جوانوں کے روکنے پر فائرنگ بھی کی تھی ۔سرحد پر جاری کشیدگی کے درمیان ایل اے سی پر 45برس میں ایسا پہلی بار ہوا ہے جب محافظوں نے ہتھیاروں کا استعمال کیا ۔چین کی پیپلس لبریشن آرمی (پی ایل اے)نے پیر کو شام قرب چھ بجے لیجانگ لا کے پاس گھسنے کی کوشش کی جس سے ہمارے بہادر جوانوں نے ناکام کردیا ۔حکمت عملی دور سے اہم ان چوٹیوں کو قبضانے کی منشا سے آئے فوجیوں نے اس موقع پر دس سے پندرہ راو¿نڈ ہوائی فائر بھی کئے اس کے بعد پیگونگ جھیل کے پاس یورال کے رجانگلہ میں دونوں دیشوں کی فوجیں آمنے سامنے آگئی ہیں ۔نارتھ میں مخبری چوٹی کے پاس پچاس سے ساٹھ چینی فوجی بھالے اور دھاردار ہتھیاروں سے لیس ہو کر آئے تھے ۔ہندوسانی فوج نے بتایا پی ایل اے فوجیوں نے ایل اے سی سے لگی ہماری چوکی کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تھی پندرہ جون کو گلوان وادی میں چینی فوجیوں نے پتھروں سے حملہ کیا تھا جس میں ہماری بیس جوان شہید ہو گئے تھے ۔آخر کیوں بوکھلایا ہوا ہے چین ۔پنگونگ کے ساو¿تھ محاظ پر بلیک ٹاپ اور ہیلمٹ ٹاپ پر ہندوستانی فوج کی مضبوط پوزیشن کے بعد چین کی چوکی ہندوستانی فائرنگ رینج میں ہے ہندوستانی فوج اوپر ہے اور چینی فوج نیچے ہے اس سے چین کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جاسکتی ہے ۔چین کی دراندازی کے راستے بند ہو گئے ہیں یہ اب ہندوستانی فوج کے دبدبہ کا نتیجہ ہے ۔1975کے بعد پہلی بار ایل اے سی پر گولی چلنے سے یہاں کے لوگ دہشت میں ہیں ۔لداخ کے سرحدی گاو¿ں میں کھیتی کرنے والے ساٹھ سالہ کسان سما کہتے ہیں کہ انہوں نے آج تک اتنی بڑی تعداد میں فوجی کبھی نہیں دیکھے اور ہماری مالی تنگی بڑھتی جارہی ہے ۔اس موسم میں ہم جن علاقوں میں مویشی چرانے جاتے تھے وہاں اب کسی کو جانے نہیں دیاجارہا ہے کشمیر سے لداخ جانے والے راستوں پر مسلسل فوج کی گاڑیوں کا قافلہ دیکھا جاسکتا ہے ۔پیر کی شام کے واقعہ سے یہ صاف ہوگیا ہے کہ چین بھار ت کے ساتھ جنگ کی نیت کے نئے بہانے تلاش رہا ہے ۔تین مہینہ میں یہ تیسرا موقع ہے جب چین نے جارحانہ رخ اپناتے ہوئے دراندازی کی ناکام کوشش کی ہے اس میں کوئی شبہہ نہیں رہ گیا ہے کہ بھارت چین کی سرحد پر کشیدگی رو ز بروز سنگین شکل اختیار کررہی ہے ۔بھارت کے وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے بھی بھارت چین سرحد پر حالت کو سنگین بتایا ۔پچھلے 45سال میں ایسا پہلی بار ہوا ہے جب بھارت چین سرحد پر گولیا ں چلی ہیں ۔یہ واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ چین اب کافی لمبی تیاری کے ساتھ میدا ن میں اترا ہے اور ٹھیک ویسے ہی حالات پیدا کرنے میں لگاہے جیسا پچھلے 45سال پہلے کے حالات تھے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟