ایک طرف وہ ،دوسری طرف ہم !

ہندوستانیوں میں اور چینیوں میں کتنا فرق ہے ایک طرف وہ دوسر ی طرف ہم ،اروناچل پردیش کے کانگریس ممبر اسمبلی نیناگ ایرنگ نے پیر کو دعویٰ کیا چین کے فوج نے ریاست کے پانچ لڑکوں کو اغوا کر لیا ہے ۔یہ واقعہ سبن سٹی ضلع کے ناموںعلاقہ کا ہے ان کے مطابق تاگن فرقہ کے کچھ لڑکے جمع کو جنگل میں شکار کے لئے گئے تھے تبھی چینیوں (فوجیوں )نے انہیں یرغمال بنا لیا ۔دو کسی طرح سے بچ کر واپس آئے تو تب جاکر واقعہ کا پتہ چلا پاس ہی دھار سے ممبر اسمبلی ایرنگ نے ٹوئیٹ میں پی ایم او کو ٹیگ کرتے ہوئے مانگ کی کہ چین کی فوج کو منھ توڑ جواب دینا چاہیے پولیس نے واقعہ کی جانچ شروع کر دی ہے پچھلے مارچ میں چین کے فوجیوں نے اکیس سالہ لڑکے کو کنٹرول لائن کے قریب اساپلہ سیکٹرمیں پکڑا تھا اس وقت بھی دو لڑکے کسی طرح بچ نکلے تھے پکڑے گئے لڑکے کو چینی فوج نے 19دن بعد چھوڑ ا تھا اب ہمارے فوجیوں کی سنئیے لداخ سیکٹر میں کشیدگی کے درمیان ہندوستانی فوج نے انسانیت کا ثبوت دیتے ہوئے سکھم کی برفیلی پہاڑیوں میں بھٹکے تین چینی شہریوں کی جان بچائی ہے یہ واقعہ تین ستمبرکا ہے چین کے دو آدمی اور ایک عورت راستہ بھٹکتے ہوئے نارتھ سکھم کے پٹھاری علاقہ میں پھنس گئے تھے قریب 17ہزار 500فٹ کی اونچائی اور صفر سے بھی کم درجہ حرارت پر ان کی زندگی کو خطرہ تھا ان کے پاس آکسیجن ختم ہو چکی تھی جیسے ہی علاقہ میں تعینات ہندوستانی فوجیوں کے جوانوں نے انہیں دیکھا ، وہ فوراً مسیحٰ بن ان کے پاس پہونچے اور مدد پہونچائی انہیں آکسیجن دی جس سے ان کی جانچ بچ سکے پھر میڈیکل ہیلپ کے ساتھ کھانا و گرم کپڑے دئیے گئے ان کے ٹھیک ہونے پر ہندوستانی فوجیوں کے جوانوں نے انہیں صحیح راستہ دکھایا اور راستہ کے لئے مناسب کھانا پینا دیا۔اس کے بعد وہ چینی شہری ہندوستانی فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے محفوظ لوٹ گئے یہ فرق ہے ہندوستانیوں میں اور چینیوں میں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟