ٹیم انڈیا نے کنگاروؤں کو ان کے گھر میں ہی دھول چٹائی

سڈنی میں کپتان مہندر سنگھ دھونی کے دھرندروں نے کنگاروؤں کو تیسرے اور آخری ٹی۔20 میچ میں آخری بال پر 7 وکٹ سے مات دے کر نہ صرف ہراکر مقابلوں کو وائٹ واش کیا بلکہ ونڈے میچوں میں ملی 1-4 سے شرمناک ہار کے درد کو بھی کم کر بھارت کا سر اونچا کرگھرواپس ہوگئی۔آسٹریلیا کو ان کے گھر پر ہی ہرانے کی اپنی اہمیت ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی ٹیم انڈی ٹی۔20 رینکنگ میں آٹھویں پائیدان سے نمبرون پر پہنچ گئی ہے۔ بھارت ٹیسٹ میں پہلے ہی نمبرون اور ون ڈے میں نمبر دو پر ہے۔140 سال کی تاریخ میں پہلی بار آسٹریلیا نے اپنی زمین پر 3 یا اس سے زیادہ میچوں کی سیریز کے سبھی میچ ہارے ہیں۔ میچ میں سب اچھا کھیلے لیکن جوہر سریش رینا اور یووراج سنگھ نے آخری اوور میں دکھایا،وہ یا گار بن گیا۔ دونوں نے6 گیندوں پر 19 رن بنا دئے جبکہ جیتنے کے لئے صرف 17 رن چاہئے تھے۔ مہندر سنگھ دھونی آسٹریلیا کے خلاف دو فارمیٹ (ٹی۔20 اور ٹیسٹ ) میں کلین سوئپ کرنے والے ایک واحد ٹیم انڈیا کے کپتان بنے۔ اس سے پہلے ٹیسٹ میں 2013ء میں آسٹریلیا کو بھارت نے 4-0 سے ہرایا تھا۔اس سیریز میں کئی ریکارڈ بھی بنے۔ ویراٹ کوہلی دنیا میں ٹی۔20 کے ایک واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے تیسری مرتبہ کسی سیریز میں مسلسل تین ہاف سنچری لگائی ہیں۔اس شاندار پرفارمینس کی وجہ سے کوہلی ٹی۔20 کے بادشاہ بن گئے۔ ٹیم انڈیا کے ساتھ ہی مہلا کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف تاریخ بناتے ہوئے پہلی بار 2-1 سے سیریز جیتی۔ ٹیم انڈیا کا اس طرح سے سیریز جیتنا اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ سوا مہینے بعد 8 مارچ سے ٹی۔20 ورلڈ کپ شروع ہونے جارہا ہے۔ ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا دورہ پر جس طرح اچھی بلے بازی کرتے ہوئے بھی ایک دو جیتے ہوئے میچ بھی ہار گئی اس سے ٹیم کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ کپتان مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی پر بھی سوال اٹھنے لگے تھے۔ کہا جانے لگا تھا کہ بھارت کے جارحانہ کھیل میں جیت دلانے کی صلاحیت نہیں ہے لیکن اشون نے ٹی۔20 میں جس طرح گیند بازی کی اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ ٹی ۔20 ورلڈکپ میں بھی جارحانہ کمان ان کے ہاتھوں میں ہی رہنے والی ہے۔ روہت شرما اور وراٹ کوہلی جس لے میں بلے بازی کررہے ہیں اس سے لگتا ہے ٹیم کسی بھی نشانے کو حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس میں ریناکا فارم میں آنا سونی پر سہاگے والی بات بنتی ہے۔ یہ بھی سچائی ہے کہ اشون ۔جڈیجا کی جوڑی آسٹریلیا میں اتنا دھمال مچا سکتی ہے تو وہ گھریلو کرکٹ پر کس کو سامنے ٹکنے دے گی؟ لیکن سب سے اہم کپتان مہندر سنگھ دھونی کا اس رنگت میں آنا ہے جس کے لئے وہ جانے جاتے ہیں۔ دھونی نے ٹی۔20 ورلڈ کپ جیت کر اپنی چمک بکھیری تھی، امید کرتے ہیں کہ 2016 ورلڈ کپ میں بھی تاریخ کودوہرائیں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟