یوکرین نے روس میں 4000 کلو میٹر اندر گھس کر مارا !
قریب 3 سال پہلے چل رہی روس یوکرین جنگ میں یوکرین نے ا توار کو روس پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا ہے ۔اس میں یوکرین کے مطابق 41 روس کے فوجی جہاز تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔حملے سے ہوئے نقصان کی تخمینہ لاگت 1.5 ارب پاو¿نڈ (قریب 1.72 لاکھ کروڑ روپے ) سے زیادہ بتایا گیا ہے ۔یوکرین نے اس مہم کو آپریشن اسپائیڈرس ویو کا نام دیا ہے ۔ادھر روس پر ہوئے اس حملے کو روس کا پرل ہاربر کہا جارہا ہے ۔472 ڈرون اور سات میزائلیں داغی گئیں ۔اس حملے میں یوکرین کے 62 فوجی مارے گئے اور 60 سے زیادہ زخمی ہوئے ۔روسی میڈیا اور جنگ نوازوں نے اسے روس کے لئے ایویشن کا سب سے بڑا کالا دن قرار دیا ہے اور پوتن سے نیوکلیائی حملے کی مانگ کی ہے ۔ڈرون کو ٹرکوں میں کنٹینر کے ذریعے روس کے اندر لے جایا گیا ۔ایک ٹرک ایک پیٹرول پمپ پر رکا تھا جہاں سے ڈرون نکل کر ایئر بیس کی طرف بڑھے ۔ڈرون ایس پی دی تکنیک سیلس سے لیس تھے اور سیٹلائٹ سے کنٹرول ہو رہے تھے۔بعد میں اس کا کنٹینر کو بھی اڑا دیا گیا ۔روس کے بلایا ایئر بیس سمیت کئی ایئر فیلڈس کو نشانہ بنایا گیا ۔حملہ روس کے اروکتسک علاقہ میں ہوا جو یوکرین سے 4 ہزار کلو میٹر دور ہے جن جہازوں پر یوکرین نے حملہ کیا وہ نیوکلیائی ہتھیار لے جانے کے قابل تھے۔روس کی نیوکلیائی پالیسی کے مطابق اگر کسی حملے سے اس کی نیوکلیائی صلاحیت متاثر ہوتی ہے تو وہ نیوکلیائی جواب دے سکتا ہے ۔اس لئے پوتن کے حمایتی کھلے عام مانگ کررہے ہیں کہ روس یوکرین پر نیوکلیائی جوابی حملہ کرے ۔یہ حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب استندول میں روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات ہونے ہیں ۔اس سے پہلے اس طرح کا بڑا حملہ روس پر دباو¿ بنانے کی حکمت عملی کی شکل میں دیکھا جاسکتا ہے ۔کچھ غیر مصدقہ رپورٹوں کے مطابق آر کریک میں قائم روس کے نیوکلیائی بیس پر بھی حملہ ہوا ہے یہ بیس روس کے شمالی فلیگ کا ہیڈ کوارٹر ہے ۔کولاجزیرہ پر ہوئے دھماکوں کے بعد کالے دھنویں کا ویڈیو بھی سامنے آیا ہے ۔حالانکہ یہ کلیئر نہیں کہ وہاں کیا نشانہ بنا ۔ایک یوکرینی فوجی افسر نے بتایا کہ یہ آپریشن قریب ڈیڑھ سال کی تیاری کے بعد انجام دیا گیا۔اس کی پلاننگ خود یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی نگرانی میں بنائی گئی تھی۔اس حملے میں استعمال ڈرون یوکرین میں تیار اور ڈولپ تھے ۔جو روس کی سرحد پر ٹھیک نشانہ بنانے میں کامیاب رہے ۔یہ حملہ روسی ڈیفنس کو کمزور کرنے کے لئے تھا ۔اس کے لئے روسی ایئر فورس کو اب تک کا سب سے بڑا نقصان ہونے کا بھی دعویٰ کیا جارہا ہے ۔اس حملے میں مگ اور سخوئی جیسے جدید ترین جنگی جہاز نگرانی ،جہا ز اور کچھ ٹرانسپورٹ جہازوں کو تباہ کرنے کی بات بھی سامنے آئی ہے ۔روس کو جو نقصان پہنچا ہے شاید تجزیہ نگار اس کا اندازہ لگا رہے ہوں یا نہیں کررہے ہوں لیکن آپریشن اسپائیڈرس ویب سے ایک اہم ترین پیغام نہ صرف روس بلکہ یوکرین کے مغربی ساتھیوں کو بھی گیا ہے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غور کرہی رہے تھے کہ یہ یوکرین روس جنگ رکوانے کی پوری کوشش کررہے ہیں یہ الٹا ہی پڑ گیا ہے ۔اور نہایت ہی خطرناک دور میں پہنچ گیا ہے ۔اوپر والا دونوں یوکرین ،روس کو عقل دے اور اس جنگ کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کرے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں