وقت سے پہلے ریکارڈ توڑ گرمی !

راجدھانی دہلی میں گرمی اپنا رنگ دکھانے لگی ہے ۔اور جس وجہ سے سابقہ درجہ حرارت کو دیکھیں تو راجدھانی میں وقت سے پہلے ہی گرمی ریکارڈ توڑنے لگی ہے اور میدان تپنے لگے ہیں ۔دہلی میں این دن پہلے ہی 75 سال کا ریکارڑ ٹوٹا تو راجستھان مدھیہ پردیش چھتیس گڑھ ، یوپی سمیت کئی ریاستوں میں گرم ہواو¿ں یعنی لو سے بے حال نظرآئے محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق کم مانسونی بارش کی سب سے بڑی وجہ ہے دہلی میں لوگوں کو اس بار عام گرمی سے زیادہ گرم موسم کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔فروری میں اوسط درجہ حرارت 27.9 ڈگری سیلیسی درج کیاگیا تھا ۔پچھلے 102برسوں میں صرف دو بار ہی درجہ حرارت اس سطح پر درج کیاگیا فروری کے بعد مارچ میں تپش بڑھی ہے ۔پچھلے برس اسی مہینہ میں ایک دن ایسا نہیں رہا جب زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31 ڈگری پار ہو گیا ہولی کا دن یعنی 29 مارچ سب سے زیادہ گرم دن رہا اس دن درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ 40.1 ڈگری رہا جو عام درجہ حرارت سے 8 ڈگری زیادہ تھا اس سے پہلے 1945 میں 31 مارچ کے دن 41.5 ڈگری تک رہا تھا جو تاریخ میں سب سے زیادہ مانا جاتا ہے ۔اس طرح سے یہ دوسرا سب سے گرم دن رہا ۔محکمہ موسمیات کے سبدرجنگ سینٹر میں زیادہ سے زیادہ 37.9 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا حالانکہ اس موازنہ پیر سے کریں تو تیز ہواو¿ں کے چلتے درجہ حرارت میں دو ڈگری گراو¿ٹ آئی اور درجہ حرارت 40.1 ڈگری تھا جو عام سے 8ڈگری زیادہ تھا ویسے دیکھا جائے تو یہ صحیح معنوں میں یہ گرمی کی شروعات ہے ۔مئی جون جلائی میں یہ درجہ حرارت کہا پہونچے گا سوچ کر ہی بے چینی ہوتی ہے دہلی کے شہریوں کو زبردست گرمی لو وغیرہ سے بچاو¿ کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟