واجے سے وصولی کروانے میں مہاراشٹر کے دو وزیر!

مہاراشٹر میں پیسہ وصولی کا بونڈر سنگین رخ اختیار کرتا جا رہا ہے انل دیشمکھ کے بعد مہاراشٹر کے ایک اور وزیر انل پرو بھی وصولی کرانے کا الزام لگا ہے ۔100کروڑ روپے کی وصولی معاملے میں مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیش مکھ کو عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا ان کے ساتھ سیو سینا لیڈر و پارلیمانی وزیر انل پرو کی بھی مشکلیں بڑھنے والی ہیں ۔معطل سب انسپکٹر سچن واجے نے دیشمکھ پر ملازمت بنائے رکھنے کے لئے دو کروڑ روپے مانگنے کا سنسنی خیز الزام لگایا ہے انل دیش مکھ نے سیفی برہانی ٹرسٹ سے پچاس کروڑ روپے کی سودے بازی کرنے کو کہا تھا خط میں واجے نے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کے نام سے گپتا تاجر سے سو کروڑ روپے وصولنے کا ٹارگیٹ رکھنے کا بھی الزام لگایا واجے کے وکیل نے بھدوار کو اسپیشل عدالت میں پیش رکھے خط میں دعوے کئے ہیں واجے کادعویٰ ہے ،این سی پی چیف شردپوار نہیں چاہتے تھے کہ وہ پولیس میں بنے رہیں دوبارہ ملازمت جوائن کرنے پر پوار نے مجھے پھر معطل کرنے کو کہا تھا ۔اس کے عوض میں بھی دیش مکھ نے دو کروڑ روپے مانگے تھے میں نے اپنی لاچاری بتائی تو وہ بعد میں لینے کو تیار ہو گئے دیش مکھ نے کہا تھا 16050 بار ریسٹورینٹ ہیں فی بار و ریسٹورینٹ سے تین سے ساڑے تین کروڑ روپے وصول کرو میں نے انہیں بتایا قریب دو سو بار ہی ہیں میں یہ وصولی نہیں کر سکتا ۔دیش مکھ کے بنگلے سے نکلنے پر ان کے پی اے نے وزیر کی مانگ ماننے کی صلاح دی تھی بعد میں میں نے یہ جانکاری اس وقت کے پولیس کمشنر پرم ویر سنگھ کو دے دی تب انہوں نے کہا تھا کہ غیر قانونی کام مت کرنا حالانکہ کورٹ نے خط کو قبول نہیں کیا اور اسے ٹھیک سے پیش کرنے کی ہدایت دی حالانکہ واجے نے خط میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے سیدھی ہدایت ملنے کا ذکر نہیں کیا لیکن لکھا درشن تھوراوت نامی شخص نے کہا تھا کہ وہ اجیت کا قریبی ہے ۔اس نے کچھ لوگوں کے نام لئے اور کہا کہ لسٹ میں درج کاروباریوں سے سو کروڑ روپے وصولو۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟