بھاجپا امیدوار کی گاڑی میں ای وی ایم مشین !

آسام کے کریم گنج میں بی جے پی کے ایک امیدوار کی کار سے ای وی ایم ملنے کے بعد وہاں سیاسی ٹکراو¿ بڑھ گیا ہے ۔کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے چناو¿ کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔ای وی ایم ملنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے ہنگامہ مچ گیا ۔معاملے کے طول پکڑنے کے بعد چناو¿ کمیشن نے اس معاملے میں چار لوگوں کو معطل کر دیا ہے ۔اورضلع چناو¿ افسر سے مفصل رپورٹ مانگی ہے حالانکہ اس معاملے میں چناو¿ کمیشن کیطرف سے وضاحت بھی آئی ہے ۔بتایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس کی گاڑی راستہ میں خراب ہو گئی تھی جس کے چلتے الیکشن افسران نے دوسرے کام میں لگی گاڑی سے لفٹ دی تھی ۔جانچ میں پتہ چلا ہے کہ وہ گاڑی پاتھر تھانلی الیکشن حلقہ سے بی جے پی امیدوار کرشن گیندو پال کی ہے پچھلی رات آسام میں جس گاڑی سے ای وی ایم مشین ملی لوگوں نے کہا یہ کار چناو¿ کمیشن کی نہیں ہے ذرائع کے مطابق ای وی ایم لے جانے والی کار پر حملہ کرنے والے نا معلوم لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی حالانکہ ای وی ایم کو کوئی نقصان نہیں پہونچا ہے ۔ای وی ایم انتظامیہ کے قبضہ میں ہے ای وی ایم رکھنے یا لے جانے کے انتظام پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس نیتا پرینکا گاندھی واڈرا نے ٹوئیٹ کیا ہر بار چناو¿ کے دوران ای وی ایم کو پرائیویٹ گاڑیوں میں لے جاتے ہوئے پکڑے جانے پر کئی چیزیں ایک ہوتی ہیں۔پہلا تو گاڑی عام طور پر بھاجپا امیدوار یا ان کے ورکروں کی ہوتی ہے پرینکا نے کرونو لوجی سمجھاتے ہوئے کہا اس طرح کے ویڈیو کو ایک واقعہ کی شکل میں لیا جاتا ہے بعد میں اس پر ڈراف سین ہو جاتا ہے اس کے ساتھ بی جے پی اپنے میڈیا مشینری کا استعمال ان لوگوں پر الزام لگانے کے لئے کرتی ہے جنہوں نے ای وی ایم کو پرائیویٹ گاڑیوں میں لے جانے کے ویڈیو کا اجاگر کیا ہوتا ہے ۔حقیقت یہ ہے اسطرح کے کئی واقعات کی اطلاع دی جارہی ہے ان کے بارے میں کوئی کچھ بھی نہیں کر پارہا ہے ۔چناو¿ کمیشن کو ان شکایتوں پر فیصلہ کن طور سے کاروائی کرنے اور سبھی قومی پارٹیوں کے ذریعے ای وی ایم پر جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔چناو¿ کمیشن نے جمعرات کی شام کو بھاجپا امیدوار کی بیوی کی گاڑی میں ای وی ایم پائے جانے کے بعد ساو¿تھ آسام کے ایک پولنگ مرکز پر دوبارہ چناو¿ کرانے کاحکم دیا ہے ۔ساتھ ہی بیان میں کہا گیا ہے کہ حالانکہ ای وی ایم کی سیل برقرار پائی گئی تھی لیکن پھر بھی احتیاط کے طور پر اندرا اے وی پولنگ مرکز میں دوبارہ ووٹ ڈالنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔کریم گنج میں ای وی ایم مشین لے جارہے افسران کی کار خراب ہو گئی اور وہ وہاں سے گزر رہی ایک پرائیویٹ گاڑی میں پہونچ گئے جہاں پچاس سے زیادہ لوگوں نے پتھراو¿ کرنا شروع کر دیا ۔بھیڑ نے الزام لگایا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ ہو رہی تھی اسی وقت اطلاع ملنے کے بعد فارم ضلع پولیس ایس پی کے ساتھ اعلیٰ افسران کریم گنج کے ضلع افسر موقع پر 10:20 پر پہونچے اس دوران ایس پی کو معمولی چوٹ آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے ہوا میں گولی چلانی پڑی ۔کریم گنج ضلع میں ای وی ایم لنے سے اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے مشینوں پر سوال اٹھنا فطری ہے ۔چناو¿ کمشین آگے سے احتیاط برتے کہ اس طرح کا واقعہ پھر نا ہو ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟