بس کنڈیکٹر سے سپر اسٹار تک رجنی کا نت کا سفر!

فلمی دنیا میں اداکار رجنی کانت کی کامیابی کی کہانی ان کے ایکشن اور ادکاری کے سے کم دلچسپ نہیں ہے انہوں نے سلور اسکرین پر ایکشن ہیرو کی شکل میں ابھرے رجنی کانت کبھی کولی بس کنڈیکٹر کا کام کرتے تھے حالانکہ ان کے ٹکٹ کاٹنے کا اسٹائل عجیب تھا اپنی اسی انداز کے سبب لوگوں کے درمیان تیزی سے مقبول ہوئے تب دوستوں نے خاص کر ایک ڈرائیور دوست نے انہیں فلموں میں کام کرنے کیلئے ترغیب دی اس دوران بالا چندر کی شکل میں انہیں ایک تجربے کار گرو مل گیا جس وجہ سے ان کی مشکلیں آسان ہوگئیں رجنی کانت نے 1975میں بالاچند کی ہدایت میں بنی تمل فلم ہوا اپورورنگال میں کو ایکٹر کی شکل میں شروعات کی اس فلم میں کمل حسن مین کردار میں تھے لیکن ان کی پہلی اصل کامیابی 1976میں بالا چندر کی ہی فلم ایب وے اور فلم ہائینڈرو یوڈیو ملی سے کامیابی ملی اس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اس کے بعد ساو¿تھ انڈیا کی سبھی زبانوں کی فلموں میں کام کرچکے تھے تامل فلموں میں انہوں نام کمایا سپر اسٹار رجنی کانت کا نام شیواجی راو¿ گائیکواڈ تھا تو 2019کا دادا صاحب پھالکے ایوارڈ کے اعلان کیا تھا 70سالہ رجنی کانت سنیما کے جانے مانے فلم ہستیوں میں اعلیٰ مقام رکھتے ہیں سنیما سیکٹر میں ان کا سفر 50سال سے زیادہ پرانا ہے انہوں نے تمل زبانوں کے ساتھ ساتھ ہندی سنیما میں بھی خاص مقام رکھتے ہیں انہیں پدم بھوشن اور پدم وی بھوشن سمان سے نوازہ جا چکا ہے ہم اور رجنی کانت کو دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازے جانے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور انہیں اس کی مبار ک باد دیتے ہیں رجنی کانت نے بس کنڈیکٹر سے لیکن پھالکے ایوارڈ تک کا لمبا سفر طے کیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟