مافیہ مختار کا نیا پتہ بیرک نمبر 15، باندہ جیل !

مافیہ مختار انصاری کا نیا پتہ ہوگا ....بیرک نمبر 15 باندہ جیل ، 26 مہینہ کی جدو جہد کے بعد اس کی واپسی یوپی ہو گئی ہے ۔پنجاب کے کوولحل سے دس کروڑروپے کی فروتی مانگنے کے الزام میں مقدمہ درج ہونے کے بعد پنجاب پولیس اسے پروڈکشن وارنٹ پر جنوری 2019 کو یوپی سے لے آئی تھی ۔اور قریب 26 مہینے سے انصاری روپڑ جیل میں جوڈیشیل حراست میں تھا ۔یہ جیل دبنگ ممبر اسمبلی مختار انصاری کو خوب راس آئی ۔وہ یہاں پر اپنے آپ کو پوری طرح محفوظ سمجھتا تھا اور یہاں سے یوپی نہیں جانا چاہتا تھا دو سال میں آٹھ مرتبہ یوپی پولیس اسے لینے روپڑ پہونچی تھی ۔لیکن ہر بار صحت اور سکورٹی اور کورونا کی وجہ بتا کر پنجاب پولیس نے اسے سونپنے سے انکار کر دیا اور وہ ہر بار ڈاکٹر کی صلاح کا حوالہ دیتی رہی انصاری کو ڈکلریشن ، سوگر ،ریڑھ کی ہڈی سے متعلق بیماریاں ہیں ایسے میں اسے منتقل کرنا ٹھیک نہیں ہے لیکن جب یہ معاملہ سپریم کورٹ پہونچا تو پنجاب سرکار نے ملزم کو پنجاب کی جیل میں رکھنے کے لئے کئی دلیلیں رکھیں لیکن وہ ناکام رہی 21 جنوری 2021 کو محالی پولیس نے انصاری کو تاجر سے ذر فدیہ مانگنے کے الزام میں یوپی سے پروڈکشن وارنٹ لیا تھا ۔25 جنوری 2019 سے ملزم روپڑجیل میں بند تھا ۔قریب 26 مہینہ سے یوپی میں چل رہے 54 مقدموں کی سماعت ہوئی وہ ایک بار بھی عدالت نہیں پہونچا حالانکہ علاج کے لئے جیل سے باہر آتا رہتا تھا یہ معاملہ یوپی اور پنجاب حکومتوں کے درمیان سیاسی الزام تراشیوں کا سبب بھی بن گیا تھا اس لئے سپریم کورٹ کی مداخلت سے اس کی گھر واپسی ہوئی اس پر ریاست اور دیگر تھانوں میں 54 سے زیادہ معاملے درج ہیں ان میں سے زیادہ تر معاملوں میں گواہوں کے مکر جانے یا گواہی کے لئے سامنے نہ آنے کی وجہ سے معاملے ڈھیلے پڑ چکے تھے ۔لیکن 15 معاملوں میں مقدمہ چل رہا ہے ۔یوپی پولیس انتہائی جدید ہتھیاروںسے مصلحہ ہو کر قریب 60جوان اسے لانے اور ایک ایمبولینس اور دوسری 11 گاڑیوں کا قافلہ لے کر پہونچی تھی ۔900 کلو میٹر کے اس سفر میں چپہ چپہ پر سکورٹی کا انتظام تھا ۔باندہ جیل کی ایک بیرک نمبر 15 اب اس کا نیا ٹھکانہ ہوگا جیل میں حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ۔مختار کے گھر والے اس کی حفاظت کو لیکرپریشان ہین ۔دراصل انہیں یوپی کی بھاجپا سرکار کے مافیہ بدمعاش مخالف رخ سے خطرہ محسوس ہو رہا ہے مختار اور اس کے گردوں کی کئی ناجائز پراپرٹیوں پر بلڈوزر چل چکے ہیں ان کی بیوی افشا انصاری اور بڑے بھائی غازی پور سے ایم پی افضل انصاری سپریم کورٹ سے اس کی حفاظت بڑھانے کی درخواست کر چکے ہیں کوئی کتنا بھی بڑا سرغنہ یا مجرم کیوں نہ ہو انصاف کرنا قانون کا کام ہے مختار اب یوپی کی جیل میں ہے اب وقت ہے کہ بیان بازی چھوڑ کر قانون کو اپنا کام کرنے دیا جائے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟