آئی ایس ایل سے بھارتیہ فٹبال کے نئے دور کا آغاز ہوگا!

بھارتیہ فٹبال کے گڑھ کہے جانے والے میٹرو شہر کولکاتہ کا بڑا اسٹیڈیم اپنے30 برسوں کی تاریخ میں بہت سے فٹبال میچوں کے ساتھ بڑی بڑی تقریبوں کا گواہ رہا ہے لیکن ایتوار کی شام کولکاتہ کی باشندوں کیلئے یادگار رہے گی۔ موقعہ تھا انڈین فٹبال میں ایک نئے دور کی شروعات۔ ستاروں سے سجی دھجی اور چمک دھمک کے ساتھ شاندار تقریب کے ساتھ انڈین سپر لیگ کے پہلے سیزن کا رنگا رنگ آغاز ہوا۔ افتتاحی تقریب میں سابق حسینائے عالم و بالی ووڈ کی میریکام پرینکا چوپڑہ نے اپنی پیشکش کی۔ وہیں بھارت رتن سچن تندولکر اور بنگال ٹائیگر سورو گانگولی ، صنعت کار مکیش امبانی، انوملک، ہربھجن سنگھ و دیگر بڑی ہستیوں کو دیکھ کر ناظرین جوش کے ساتویں آسمان پر پہنچ گئے۔ تالیوں کی گڑ گڑاہٹ کے درمیان موجود وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آئی ایس ایل کے افتتاح کیلئے کولکاتہ کو چننے کیلئے دل سے شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعلی نے کہا کولکاتہ فٹبال کو بہت پسند کرتا ہے اور اسی میں جیتا ہے۔ پرینکا چوپڑہ نے پروگرام کی میزبانی کی۔ انہوں نے ایک ایک کرکے سبھی آٹھوں ٹیموں کے مالکان اور کھلاڑیوں کو اسٹیج پر بلایا۔ گھریلو ٹیم ایتھلیٹکا ڈی کولکاتہ کے معاون مالک سوروگانگولی کا نام لیا تو پورا اسٹیڈیم تالیوں سے گونج گیا۔ کہنے کو تو ان کھیلوں کی طرح فٹبال بھی ایک کھیل ہے لیکن اگر مقبولیت اور رتبے کی بات کی جائے توباقی سارے کھیل ایک طرف اور فٹبال ایک طرف۔ اس کا ثبوت ہمیں اس وقت دیکھنے کو ملتا ہے جب ہر چار سال میں فٹبال ورلڈ کپ ہوتا ہے۔ اس میں شائقین اور ناظرین میں پسندیدہ کھلاڑیوں کو لیکر جیسا جوش اور جنون اور دیوانگی دیکھنے کو ملتی ہے ویسی دوسرے کھیل میں نہیں دکھائی پڑتی۔ اہم سوال یہ بھی ہے کہ ورلڈ کپ فٹبال میں بھارت کہاں کھڑا ہے؟ دراصل فٹبال کی دنیا میں ہم کہیں نہیں ہیں۔ ورلڈ کپ کی تازہ فیفا رینکنگ میں بھارت کا مقام158 واں ہے۔ اب انڈین سپر لیگ کے آغاز سے امید ہے کہ ہندوستانی فٹبال کے بھی اچھے دن آنے والے ہیں۔ اس لیگ کا فارمیٹ کافی حد تک کرکٹ کے آئی پی ایل جیسا ہے۔ اس میں8 ٹیمیں ہیں اور ہر ایک ٹیم کو غیر ملکی اور ملکی کھلاڑیوں کو جہاں تہاں سمائے ہوئے میدان میں اتارا ہے۔ آئی پی ایل کی طرح جتنے بھی غیر ملکی کھلاڑی اس میں شامل ہو رہے ہیں ان میں سے تقریباً سبھی سینئر سطح پر اپنی پاری کھیل چکے ہیں لیکن یہ بھی صحیح ہے چاہے ڈیلپیورو ہوں یانکولس ان کے جادوئی کھیل کا جلوہ فٹبال کھلاڑیوں کے دماغ میں آج بھی تازہ ہے۔ فٹبال کی دنیا میں بھارت کو کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا۔ ہمارا کھیل کا معیار اتنا گر چکا ہے کہ ہم مالدیپ اور نیپال جیسی ٹیموں سے بھی جیتنا کئی بار ہمارے لئے مشکل ہوتا ہے۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے سے شاید ہندوستانی فٹبال کھلاڑیوں کا کھیل کا معیار بلند ہو۔ بہرحال آئی ایس ایل کو کارپوریٹ بالی ووڈ ستاروں اور نامور کرکٹ کھلاڑیوں کی جیسی حمایت مل رہی ہے اسے دیکھتے ہوئے امید کی جانی چاہئے کہ ہندوستانی فٹبال میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟