آستھا پر حملہ !

آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندربابو نائیڈو کے ایک بیان نے جمعرات کو زلزلہ لا دیا ہے۔دراصل نائیڈو نے ایک دن پہلے بتایا تھا کہ تریوپتی میں واقعہ ترومالا مندر میں ملنے والے پرسادم لڈو میں اینیمل فیٹ (پشو چربی کے اجزاءملے ہیں جسے گھی کے اصلی دیسی گھی بتا کر لڈوو¿ں میں ملایا جارہا تھا اس میں فش آئل اور اینیمل فیٹ ہے ۔جس کمپنی سے گھی لیا جارہا تھا اس سے معاہدہ ختم کر بلیک لسٹ کررہے ہیں ۔معاملہ کی جانچ وجلنس کو سونپ دی گئی ہے ۔ایک سال پہلے کی کمپنی کو سپلائی کا ٹنڈر ملا تھا ۔نائیڈو نے وائی ایس آر سی پی اور سابقہ وزیراعلیٰ جگن موہن ریڈی پر شردھالوو¿ںکی آستھا اور ترومالامندر کی پوترا سے کھلواڑ کرنے کا الزام لگایا ہے ۔انہوںنے کہا جگن موہن سرکار نے پرسادم کی پوترترا کو تار تار کیا ہے ۔بتادیں کہ تریمالا مندر دنیا کے سب سے بڑے مقبول اور امیر دھارمک استھلوں میں سے ایک ہے ۔یہاں ہر دن قریب 70 ہزار شردھالو بھگوان وینکٹیشور سوامی کے درشن کرتے ہیں ۔اس سنسنی خیز خبرمیں کروڑ وں شردھالوو¿ں کی آستھا پر چوٹ لگائی ہے ۔یہاں کے لڈو بہت مشہور ہیں ۔تروپتی کے لڈو میں جانوروں کی چربی کو ملانے کو لے کر ہنگامہ ایودھیاتک پہونچ گیا ہے ۔یہاں کے سنتوں کا الزام ہے تروپتی کے ایک لاکھ لڈو رام مندر کی پران پرتیسٹھا میں بھی بانٹے گئے تھے جس سے پوتر پروگرام میں ایودھیا پہونچے لاکھوں لوگوں کی آستھا اور سناتن دھرم پر چوٹ پہنچی ہے ۔رام مندر جنم بھومی کے پجاری آچاریہ ستیندر داس نے کہا کہ تروپتی لڈو میں ملاوٹ کے پیچھے بین الاقوامی سازش نظر آتی ہے ۔دراصل آندھرا پردیش سرکار نے گھی سپلائی کا کام 29 اگست کو کے این ایف کو پھر سے دے دیا ۔کے ایم ایف نندنی برانڈ کا دیسی گھی سپلائی کرتا ہے ادھر ٹی ٹی پی نے گھی کی کوالٹی کی جانچ کیلئے 4 نفری اسپیشل کمیٹی بنا دی ہے ۔تریومالا مندر انتظامیہ تروپتی دیواستھان چلاتا ہے ۔مندرکمپلیکس میں بنی 300 سال پرانی کچن پٹو میں شروع سے دیسی گھی کے روز 3.5 لاکھ لڈو بنتے ہیں یہ مندر کا خاص پرساد ہے جسے قریب 200 برہمن بناتے ہیں ۔لڈومیں اصلی بیسن ،بوندی،چنی ،کاجو اور شُدھ دیسی گھی ہوتا ہے ۔ہر مہینے 1400 ٹن گھی مندر میں لگتا ہے ۔مندر بھگوان بھروسہ چلتاہے لیکن گھوٹالے والوں کی شردھا نا تو بھگوان کے تئیں اور نا ہی بھگتوں کے تئیں ہے وہ تمام مندر جو اپنے یہاں سے پرساد بانٹتے ہیں یا بیچتے ہیں ان سب کی کوالٹی کی جانچ کا انتظام ضروری ہے ۔قصورواوں کو بچانا یا کرائم چھپانے سے کام نہیں چلے گا ۔تمام مندروں کو کوالٹی جانچ سے گزرنا چاہیے ۔بہرحال تروپتی میں لڈوو¿ں کی تقسیم فورًا بند کر دی جائے ۔اشودھ ملاوٹی سپلائی کے لئے ذمہ دار ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ میں ڈالنا اور اس پر جرمانہ لگانا کافی نہیں ہے ۔ملاوٹی انسداد قانون کی سخت قواعد لاگو ہونے چاہیے۔اور ایسی سزا ملنی چاہیے کہ ایک مثال بن جائے ۔یہ کام خود چیف منسٹر چندربابو نائیڈو کو یقینی کرنا چاہیے اس میں سیاست نہیں ہونی چاہیے ۔تروپتی کے مشہور لڈو پرسادم میں استعمال گھی کی کوالٹی کو لے کر شردھالوو¿ں کی تشویش کے درمیان ترومالا تروپتی دیوو استھان نے کہا کہ اس پوتر پرساد کی پاکیزگی بحال کر دی گئی ہے ۔میڈیا پر ایک پوسٹ پر کہا کہ شری لڈو کی پوترتا اب بے داغ ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟