10 سال بعد پھر جنتا کی عدالت میں!

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر ا ور دہلی کے سابق وزیراعلیٰ کیجریوال ایک بار پھر دہلی کی سڑکوں پر لگ رہی جنتا کی عدالت میں پہنچے ہیں ۔اتوار کو انہوں نے جنتر منتر پر جم کر بھاجپا اور مودی پر گرجے ۔بہت دنوں بعد اپنے پرانے جارحانہ اندازمیں وہ نظر آئے ۔اروند کیجریوال کے ساتھ جنتر منتر پر سنگھ پرمکھ موہن بھاگوت سے پانچ سولا پوچھے دراصل یہ سوال زیادہ موہن بھاگوت سے پی ایم مودی کے ساتھ وزیر داخلہ امت شاہ کی شکایت پر مبنی تھے ۔کیجریوال نے اپنی تقریر میں کئی بار موہن بھاگوت کا نام لیا اور بی جے پی سنگھ کے رشتہ پر بھی اپنی بات رکھی ۔کیجریوال نے سوال ایسے وقت پوچھے ہیں جب سب کو معلوم ہے بھاجپا اور سنگھ کے رشتوں میں کڑواہٹ چل رہی ہے ۔انہوں نے یہ کہہ کر مودی کا قدکم دکھانے کی کوشش کی کہ آر ایس ایس ہی مکھیا ہے اور اسے اپنے بچوں کو کنٹرول میں رکھناچاہیے ۔کیجریوال نے کہا آر ایس ا یس بھاجپا کی مان کی طرح ہے لیکن آج بھاجپا اپنی ماں کو آنکھیں دکھا رہی ہے ۔کیجریوال کا یہ بیان جے پی نڈا کے اس تبصرے کے سلسلے میں آیا ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا بھاجپا کو آر ایس ا یس کی ضرورت نہیں ہے ۔کیجریوال نے اتوار کو جنتر منتر پر منعقدہ جنتا عدالت میں آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے پانچ سوال پوچھے۔انہوں نے پوچھا کہ کیا آر ایس ایس مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کر سیاسی پارٹیوں کوتوڑنے اور ا پوزیشن پارٹیوں کی سرکاریں گرانے ،کرپٹ نیتاو¿ں کو اپنے پالے میں لانے بھاجپا کی حکمت عملی سے متفق ہیں؟ کیا ریٹائرمنٹ کی عمر سے متعلق بھاجپا کا قاعدہ پردھان منتری مودی پر بھی لاگوہوتا ہے ۔جیسا کہ لال کرشن ایڈوانی پر لاگو ہوا تھا ۔کیا بھاگوت سیاسی لیڈروں کو کرپٹ کہنے اور پھر انہیں اپنے پالے میںشامل کرنے کی بھاجپا کی حکمت عملی سے متفق ہیں؟ انہوں نے موہن بھاگوت سے یہ بھی پوچھا کہ جب بھاجپا چیف جے پی نڈا نے کہا کہ ان کی پارٹی کو آر ایس ایس کی ضرورت نہیں ہے توا نہیں کیسا لگا ؟ کیجریوال نے کہا کہ اگر وہ کرپٹ اور بے ایمان ہوتے تو ان کی سرکار دہلی کے لوگوں کواتنی سہولیت نادے رہی ہوتی ،سپریم کورٹ نے تو مجھے ضمانت دی لیکن بھاجپا نے مجھ پر کرپشن اور بے ایمانی کرنے کے جو جھوٹ الزام لگائے ہیں میں داغ لے کر جی نہیں سکتا ۔میری چمڑی ا تنی موٹی نہیں ہے ۔کیجریوال نے دہلی کی جنتا سے کہا کہ اگر آپ کو لگتا ہے میں بے ایمان اور کرپٹ ہوں تو مجھے ووٹ مت دینا ۔انہوں نے آگے بتایا کہ وہ شراد کے بعد اپناسرکار بنگلہ خالی کردیں گے اور لوگوں کے بیچ جا کر رہیں گے ۔آگے کہا کہ آج میرے پاس رہنے کے لئے کوئی گھر بھی نہیں ہے ۔میں نے دس سال سے جنتا کا پیار اور آشیرواد کمایا ہے اسی پیار کی وجہ سے کئی لوگ مجھے اپنے گھرمیں رہنے کے لئے بلا رہے ہیں ۔بی جے پی کے پردیش صدر وریندر سچدیوا نے کیجریوال سے سوال کیا کہا کہ آر ایس ایس سے تو بعد میں سوال کریں پہلے وہ انا ہزار کے سوالوں کا جوا ب دیں ۔انہون نے کہا کیجریوال کا سیاسی سفر ختم ہونے کی سمت میں بڑھ رہا ہے ۔دیکھیں اب سنگھ کیجریوال کے سوالوں کا جواب دیتا ہے یا نہیں ،دیتا ہے تو کیا دیتا ہے ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟