اس سے تو بدل جائیگا جنگ کا طریقہ!

حزب اللہ سے جڑے ایک ایم پی علی عمر کے بیٹے کی پیجر پھٹنے سے موت ہو گئی تھی لبنان میں 18 ستمبر کو واکی ٹاکی میں ہوئے دھماکوں میں اب تک 20 سے زیادہ لوگوں کی جان جاچکی ہے اور 450 سے زیادہ زخمی ہیں یہ جانکاری لبنان کے وزیرصحت نے دی ہے ۔واکی ٹاکی حزب اللہ استعمال کرتا رہا ہے ۔دھماکہ جن جگہوں پر ہوئے ہیں وہ حزب اللہ کے گڑھ مانے جاتے ہیں ۔17 ستمبر کو پیجر پھٹنے کے سبب جن لوگوں کی موت ہوئی تھی اس میں سے کچھ کی انتم یاترا کے دوران ہی واکی ٹاکی میں دھماکے ہوئے ۔حزب اللہ کے ممبروں کی جانب سے استعمال کئے جانے والے پیجرس 17 ستمبر کواچانک پھٹنا شروع ہو گئے تھے ۔ان دھماکوں کے لئے حزب اللہ نے اسرائیل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔حالانکہ اب تک اس نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔پچھلے دنوں اسرائیل کے وزیر دفاع یاموف گیلنٹ نے جنگ کے نئے دور شروع ہونے کی بات کہی تھی ۔اسرائیلی فوج کو بھی شمالی علاقہ میں تعینات کیا گیا تھا ۔لبنان ریڈ کراس سوسائٹی کا کہنا ہے کہ الگ الگ علاقوں میں ہوئے کئی دھماکوں کے بعد اس کی ٹیمیں دیش کے ساو¿تھ اور مشرق گراو¿نڈ پر ہیں۔کئی زخمیوں کو راجدھانی بیروت اور بول بیک کے اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ۔حزب اللہ کے گڑھ کہے جانے والے ساو¿تھ بیروت میں چار لوگوں کے جنازے کے دوران بھی ایک دھماکہ ہوا تھا ۔خبررساں ایجنسی رائٹر کے مطابق حزب اللہ جس کمیونیکیشن ڈیوائس کا استعمال کرتا رہا ہے اس میں یہ دھماکے ہوئے تھے ۔پیجر بم حملے میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں ۔تائبان کی گولد اپولو کمپنی نے اے آر - 942 ماڈل کے 5000 پیجر ہنگری کی بی اے سی کمپنی سے منگوائے تھے ۔اپولو کے بیان کے مطابق کمپنی کی بوڈا پیسٹ فیکٹری ڈیک مارک کا استعمال کرتی ہے ۔سپلائی لائن میں پروڈکشن کے وقت ہی پیجر میں قریب خطرناک دھماکوں آرڈیکس کی چپ کے ساتھ ڈالا گیا تھا ۔تقریباً پانچ مہینے پہلے اے آر 942 ماڈل کے پیجر کے بیچ میں دھماکہ پھر کئے گئے تھے ۔پیجر ایرر مسج آتے ہی دس سکنڈ میں وارڈ بریشن کے درمیان آواز آئی تھی ۔یوزر کے ذریعے کنسل بٹن دبانے کے بعد بلاسٹ ہوا تھا ۔اسرائیل کے اس حملے بلکہ یوکرے کی ایک جارحانہ رویہ سے ایران اور مغربی ایشیا میں ساکھ کو چوٹ پہنچی ہے ۔اسرائیل نے ایران حمایتی لبنان کے حزب اللہ کو نشانہ پر لیا ہے ۔ایسا کر اسرائیل اب ایران کو بھڑکا رہا ہے ۔جس سے ایران مجبور ہو کر جواب دے ۔بتا دیں کہ حزب اللہ کا پورا نیٹورک ایران کی مدد سے چلتا ہے ۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا اس واقعہ سے ماحول بدل جائے گا ۔علاقہ سے جنگ کا طریقہ بدل جائے گا؟ فی الحال اس طرح کے حملوں کے لئے کوئی دیش تیار نہیں ہے ۔لہذا بھارت کی سیکورٹی ایجنسیوں کو بھی چوکس رہنا ہوگا اور ا سے ٹیکنالوجی کا توڑ نکالنا چاہیے ۔کل کو تصور کیجئے کہ لوگوں کے ٹی وی پھٹنے لگ جائیں تو کیا ہوگا؟ ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ پیجر اٹیک جیسے نئے حملے سے کچھ جنگ کے طریقے میں بدل جائیں گے ۔ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ اس طرح سے نا تو صرف پیجر بلکہ موبائل فون ،ایل سی ڈی ،لیپ ٹاپ یا ایسی کوئی ڈیوائس جس کا کنکشن ڈائرکٹ یا انڈائرکٹ کسی سرور سے جڑاہو اسے اڑایا جاسکتا ہے ۔اس لئے اس کا توڑ نکالنا چاہیے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟