آخری ووٹ کی گنتی تک پوری دنیا کی امریکہ پر نظر !

پوسٹل بیلیٹ نے امریکی چناو¿ میں اثر دکھا نا شروع کر دیا ہے جوائے بائڈین نے تقریبا متعدد ریاستوں میں بڑھت بناتے ہوئے ٹرمپ سے آگے نکل گئے ہیں ۔ ایسے میں دنیا کے سب سے طاقتور دیش امریکہ کا اقتدار ڈیمو کریٹک پارٹی کے پاس جاتا دکھائی دے رہا ہے۔ چناو¿ میں امیدوار کو جیت کے لئے 270الکٹرول کلیگ چاہئے امریکہ کے بڑے ٹی وی نیٹ ورک کے مطابق بائڈن 253اور ٹرمپ 214جیت چکے ہیں ۔ 16ووٹوں والے جارجہ سمیت نواڈا وغیرہ کے آخری نتیجہ کا اعلاب کبھی بھی ہو سکتاہے لیکن باقی بچی پانچ ریاستوں میں ووٹ کا حساب کتاب سمجھا جائے تو بائڈین کے لئے راستہ صاف ہے ۔ اور ٹرمپ کی مشکل حقیقت میں کورونا وباءکے دوران اس چناو¿ میں پوسٹل ووٹوں کی تعدا د بہت زیادہ ہے ان کی گنتی کو لیکر نتیجے کو دیری ہورہی ہے۔ اور نتیجہ لٹک سکتا ہے صدر بننے کے لئے ٹرمپ یا بائیڈن کو پاپولر ووت جیتنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ کیونکہ صدر بننے کے لئے الکٹرول کالج میں جیت حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے ہر ایک ریاست سے الکٹرول کالج کی تعداد موٹے طور پر اس ریاست کی آبادی کے تناسب ہوتی ہے امریکہ میں صدارتی چناو¿ کے لئے کل الیکٹرس کی تعداد 538ہے اس لئے کامیابی کے لئے 270ووٹ جو پائے گا وہی صدر بنے گا ۔ اس چناو¿ میں بے حد اہم ترین بات ہے وہ یہ ہے جو نتیجہ فیصلہ کریں گے ان ریاستوں کے سونگ روڈ یا بیٹل گراو¿نڈ اسٹیٹ کہا جاتا ہے امریکہ میں 50صوبے ہیں اور 40سے زیادہ صوبوں کے بارے میں پہلے سے لوگوں کو اندازہ ہوتا ہے کہ کس ریاست میں کون امیدوار کامیاب ہوگا ۔ باقی 8یا 10 ریاستوں میں چناو¿ میں پوزیشن بدل جاتی ہے ۔ کبھی یہ ڈیموکریٹ امیدوار کی حمایت کرتے ہیں تو کبھی ریپبلکن امیدوار کو کامیاب کراتے ہیں اندازہ ہے بائڈین اور ٹرمپ ان ریاستوں کو جیت لیں گے ۔ جہاں ان کے آسانی سے جیتنے کی امید ہے کچھ ریاستوں میں مقابلہ سخت ہے اور اس صورت میں زبردست مقابلہ چل رہا ہے وہاں پوسٹل بیلیٹ کی گنتی اخبار شائع ہونے تک چل رہی تھی جس وجہ سے نتیجے میں دیری ہوسکتی ہے ڈونالڈ ٹرمپ اپنی امید سے اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں بائڈین ان اہم ترین ریاستوں میں جیتنے میں ناکا م رہے جہاں ووٹوں کی گنتی جلد ہوتی ہے اس لئے ابھی بھی غیر یقینی صورت حال بنی ہوئی ہے اور پوری دنیا ان نتیجوں پر نگاہ لگائے ہوئے ہے جو بائڈین نے اپنے ورکروں سے کہا ہم کامیاب ہونے جارہے ہیں ۔اور وہ صبر سے کام لیں کچھ ہی منٹوں بعد ٹرمپ نے ٹویٹ کر بتایا کہ ہم کافی آگے ہیں اور چناو¿ نتیجے ہم سے جلد سامنے آنا چاہتے ہیں ۔ ادھر ٹرمپ کی چناو¿ کمپین کی انچارج نے کہا کہ چناو¿ نتیجوں میں دیری ایک طرح سے سینسر شپ ہورہی ہے اب سارا دارومدار پوسٹل بیلیٹ پر ہے آنے والے وقت میں اس میں وکیل بھی شامل ہوسکتے ہیں ٹرمپ پہلے ہی کہہ چکے ہیں اگر وہ چناو¿ نہیں جیتے تو وہ سپریم کورٹ جاسکتے ہیں مطلب صاف ہے اس میں کئی ہفتے یا دن لگ سکتے ہیں ۔ اس دوران امریکہ میں غیر یقینی صور ت حال کا ماحول بنا رہے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟