ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی ہار سے 25سال کا ریکارڈ توڑا!

ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی ہار میں بھی ایک ریکارڈ بنایا ہے ہار کے ساتھ ہی امریکہ میں 28سال پہلے کی اس واقع کی یاد تازہ کردی ہے ۔ جب سینئر بوس چناو¿ ہار گئے تھے ٹرمپ سے پہلے آخری بار 1992میں جارج ڈبلیو بس دوبارہ صدر بننے کے لئے چناو¿ ہارے تھے وہیں اگر ہم امریکہ میں پچھلے سو سال پرانی بات کریں توصرف چار صدر ایسے رہے ہیں جنہوں نے صدر کے طور پر دوسری میعاد میں کامیابی جیتنے میں ناکام رہے ۔ امریکہ میں عام طور پر یہ بہت کم ہوا ہے کہ کوئی صدر دوسری میعاد کے لئے چناو¿ میدان میں اترا اور اسے ہار کا سامنہ کرنا پڑاہو ۔ واضح ہو کہ 1992میں آخری بار ہوا چناو¿ جب جارج بس سینئر ،بل کرینٹن سے ہارے تھے تب بھی کامیاب ہونے والا امیدوار ڈیموکریٹک پارٹی کا ہی تھا اور ریپبلکن پارٹی کو ہار ہوئی تھی ۔ سال 1992کے صدارتی چناو¿ میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار رہے بس کی چناو¿ سے پہلے منظور ریٹنگ 89فیصد تھی اور ان کا دوبارہ صدر بننا تقریباً طے مانا جارہا تھا لیکن بل کرینٹن نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور 43فیصد پاپولرووٹ کے ساتھ 370الکٹرول ووٹ جیتنے میں کامیاب رہے ۔ بس کے کھاتے میں37.3ووٹ اور 168الکٹرول ووٹ آئے پچھلے سوسال میں دوبارہ صدر بننے کی دوڑ ہارنے والے دیگر تین صدور کی بات کریں تو بس سے پہلے 1980میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جیمی کارٹر وائٹ ہاو¿س پہونچے میں ناکام رہے تھے ایسے ہی ریپبلکن پارٹی کے رونالڈ ریگن 50.7ووٹ لیکر صدارتی چناو¿ جیتا تھا ۔ ان کے ریکارڈ کو ڈونالڈ ٹرمپ نے توڑا تھا 1980میں خود ریگن کے ہاتھوں ہارنے سے پہلے کارٹر نے 1976میں ریپبلکن پارٹی کے جیرلڈ فورٹ کے دوبارہ صدر بننے کے خواب کو توڑا تھا ۔ وہ پہلی بار اسکینڈل میں ریچرڈ نیکشن کے استعفیٰ کے بعد صدر بنے تھے کیونکہ انہوں 1974میںواٹر گیٹ اسکینڈل کے بعد استعفی دے دیا تھا اور اسے بعد اس وقت کے نائب صدر فورڈ صدر بنے تھے ۔ ریپبلکن پارٹی کے ہیبرٹ ٹور پچھلے سو سال میں صدر کے عہدے پر رہتے ہوئے دوبارہ چناو¿ جیتنے میں ناکام رہے وہ چوتھے اور آخری صدر ہیں انہیں 1932میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار فرینکلن روز ویلٹ نے ریکارڈ جیت درج کی تھی ۔ اس کے بعد 1936اور 1940میں بھی وہ صدر بنے تھے اور تین مرتبہ صدر بننے والے وہ واحد امریکی ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟