مرکزی حکومت زرعی بلوں کے ذریعے کسانو ںکی موت کا سامان لائی !

مرکزی زرعی قوانین کو در کنار کرنے کے لئے راجستھا ن کی اشوک گہلوت سرکار نے پیر کے روز اسمبلی میں تین ترمیمی بل پاس کئے ۔ اب یہ گورنر کلراج مشرا کے پاس بھیجے جائیں گے اس سے پہلے پنجاب حکومت نے مرکزی قوانین کے خلاف ترمیمی بل پاس کئے تھے۔ ترمیمی بلوں پر قریب 6گھنٹے بحث چلی جس میں حکمراں سرکارکے چار سینئر وزراءنے سرکار کا موقوف رکھا ۔ راجستھا ن کے وزیر پرسنل شانتی دھاری وال نے ایوان میں زرعی پیداوارو تجارت (پروسیسنگ اور آسانی)راجستھان ترمیم بل 2020،زراعت (مضبوطی اور تحفظ)قیمت یقینی اورزراعت سرویس ٹیکس پر معاہدہ بل 2020اور ضروری چیزیں و بل 2020ایوان میں رکھا ان بلوں کا مقصد مرکزی سرکار کے زریعے حال ہی میں پاس کردہ زراعت سے متعلق تینوں قوانین کا ریاست کے کسانوں پر مضر اثر کرے گا ۔ سرکار نے کہا ہے کہ وہ ریاست کے کسانوں و کھیتی مزدوروں اور زراعت اور اس سے متعلق کاموں میں لگے دیگر بہت سے افراد کے بھی مفادات اور گذر بسر اور سرپرستی کے لئے راجستھان زرعی اجناس منڈی کمیٹی ایکٹ 1961کے ریگولیٹری ڈھانچے کے زریعے سے راجستھان کے کھیتی مزدوروں کے مفاد کے حفاظت کے لئے یہ بل لائی ہے اس بل میں کھیتی کسانوں کو پریشان کرنے کے خلاف صدا کی سہولت ہے ۔ اس میں لکھا گیا ہے اگر کوئی تاجر کھیتی کسانوں کو پریشان کرتا ہے تو اسے تین سے سات سال کی قید یا جرمانہ کیا جا سکتا ہے ۔ جو پانچ لاکھ روپیہ سے کم نہیں ہوگا پارلیمنٹ میں پاس زرعی پیداوار کاروبار و کمرشیل تقسیم و سہولت ایکٹ 2020کا حوالہ دیتے ہوئے بل میںکہا گیا ہے چونکہ اس مرکزی ایکٹ کا سیدھا نتیجہ کم سے کم مارجنل پرائز میکینزم کو بے اثر کرنا ہوگا ۔ اور اس سے زراعت اور متعلقہ فرقوں کے مفادات کی حفاظت میں مشکلیں آئیںگی ۔ اور اس میں کسان کو مختلف طرح کے استحصال سے بچانے کا کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ راجستھا ن کے وزیر شانتی دھاریوال کا کہنا ہے مرکزی حکومت زراعت بلوں کے زریعے کسانوں کی موت کا سامن لے کر آئی ہے وہ کسانوں کو دوسروں کے دروازے پر باندھنا چاہتی ہے ریاستی حکومتوں نے کسانوں کو خود اپنی پیداوار اجناس کو دوسری جگہ بیچنے پر کب روک لگائی ہے ؟مرکزر شانتہ کمار کی رپورٹ لاگو کرنا چاہتی ہے جس میں ایم ایس پی ختم کرنے کی بات ہے ۔ اور اس نے اس مسئلے پر کوئی ذکر نہیں کیاہے مرکز کا ریلائینس سمیت کچھ سرمایہ داروں کی زراعت میں انٹری کرانے کا مقصد ہے منڈیوں کے سامنے کارپوریٹ کے لوگ دکان لگا کر بیٹھیں گیں تو منڈیوں میں کیا حال ہوگا کانگریس کے پردیش صدر گوند سر نے کہا کہ انتخابات میں کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کرنے والے وزیر اعظم کارپوریٹ کمپنیوں کے مفادات کے لئے کام کر رہے ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟