پاک کا اعتراف ، پلوامہ حملہ ہماری کرتوت!

پچھلے سال 14فروری کو پلوامہ میں ہوئے آتنکی حملے کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے ۔ اگر کسی کوبھی اس پر شبہہ تھا تو پاکستان کا ناپاک چہرہ اسی کے لیڈر نے اجاگر کر پاکستان کو بے نقاب کر دیا ہے وزیر اعظم عمران خان کی کیبینٹ میں سائنس و ٹیکنالوجی وزیر فواد چودھری نے پاک پارلیمنٹ میں بحث کے دوران پلوامہ میں ہوئے فدائی حملے کو اپنی سرکار کی بڑی کامیابی بتایا ہے ۔ بھارت شروع سے ہی یہ الزام لگاتا رہا ہے کہ پلوامہ حملہ پوری طرح سے پاکستان اسپونسر تھا خیال رہے اس حملے کے جواب نے بھارت میں بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے اڈے پر ایئر اسٹرائیک کیا تھا ۔ اہم ترین بات تو یہ ہے کہ چودھری نے یہ بات کہیں چلتے پھرتے یا ہلکے پھلکے انداز میں نہیں کہی بلکہ پاک پارلیمنٹ میں بحث کے دوران اپوزیشن کو بتایا کہ پلوامہ میں فدائی حملہ میں عمران سرکار کی سب سے بڑی کامیابی رہی ہے۔ ہم نے ہندوستان میں گھس کر مارا اوریہ پوری قوم کی کامیابی ہے ۔ پاکستان سرکار کے اس وزیر کی حق گوئی کو تسلیم کرنے کے بعد بھارت کو اب اس بات کو ثبوت دینے کی کوئی ضرورت نہیں رہ جاتی ۔ پاکستان میں اپوزیشن سرکار کے خلاف تحریک چلا رہی ہے اسی کے تحت پاکستان مسلم لیگ نواز کے ایم پی سردار عیاض صادق نے کہا تھا کہ ونگ کمانڈر ابھینندن کو قید کرنے کے بعد وزیر خارجہ اورپاک فوج کے چیف بھارت کے ذریعے امکانی حملے سے کانپ رہے تھے ۔ اس پر عمران کے قریبی مانے جانے والے وزیر نے جواب دیا کہ ہم نے ہندوستان کے اندر مارا ۔ پاکستان کے وزیر کا بیان ہی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت میں شورش اور گڑ بڑ پھیلانے کے پیچھے پاکستان کا ہمیشہ سے ہاتھ رہا ہے حالانکہ اب پاکستا ن بری طرح سے بے نقاب ہوچکا ہے ۔ بھارت نے ہر حملے کے مفصل ثبوت پاکستان کو دیئے ہیں ۔ اور گناہ گاروں کو بھارت کو سونپنے کی مانگ کی ہے لیکن پاکستان ہمشہ بھارت کے الزامات اور ثبوتوں کو جھٹلاتا رہا ہے۔ لیکن اب تو عمران کے وزیر خود ہی بتا رہے ہیں کہ ان کے سرکار کے کارنامے کیا ہیں اس میں کوئی شبہ نہیں کی آنے والے دنوں میں پاکستان کی حکومت اور سیاسی پارٹیوں کے اندر سے ہی ایسی آوازیں سننے کو ملیں اور سرکار کے نمائندے ہی اپنی فوج اور خفیہ ایجنسی اور سرکار کو بے نقا ب کرتے رہے ہیں ۔ اس اعتراف کو پلوامہ کا سچ مان کر بیٹھ جانے کام نہیں چلے گا بلکہ ہماری سرکار کو چاہئے عمران سرکار کے وزیر کے اعتراف نامے کا استعمال کرکے دنیا کو بتائے تاکہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں ڈالا جاسکے ۔ یہی نہیں اقوام متحدہ میں پاکستان کے خلاف کاروائی کا بھی یہ ثبوت بنیا د ہوسکتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟