کورونا.پورے دیش سے الٹی دہلی کی چال !

دہلی میں سردی اور آلودگی میں اضافہ ہونے کے ساتھ تشویش کا موضوع یہ بھی ہے کہ کورونا وائرس کی شرح بھی بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔ دہلی میں پچھلے ایک ہفتے سے کورونا وائرس کے مریض کافی تیزی سے بڑھے ہیں اور یومیہ 5ہزار سے نئے مریض سامنے آرہے ہیں ۔ اب یہ رکارڈ تعداد 6ہزار سات سو سے اوپر چلی گئی ہے اب حالت نازک ہے اور کورونا کے نئے مریضوں کے معاملے میں دہلی مہاراشٹر سے بھی آگے نکل چکی ہے دہلی کے بازاروں میں بڑھتی بھیڑ اور کورونا سے بچاو¿ کے قاعدے قانون کی تعمیل نہ کرنے کی وجہ سے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے پچھلے تین دنوں کا ریکارڈ دیکھا جائے تو دہلی میں مہاراشٹر سے زیادہ نئے مریض سامنے آئیں ہیں ۔ واضح ہو کہ کورونا وائر س کے معاملے میں مہاراشٹر دیش میں پہلے مقام پر ہے اور یہاں کل مریض 17لاکھ کے قریب ہیںپہلے یہاں روز آنہ دس سے پندرہ ہزار نئے مریض سامنے آرہے تھے لیکن اب پچھلے کئی دنوں سے یہ تعداد گھٹ گئی ہے لیکن پچھلے ہفتے دہلی آفات انتظام محکمہ کی میٹنگ میں اسپیشل کی اس رپورٹ پر بحث ہوئی تھی جس میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ اس مہینے کے آخیر تک 12سے 14ہزار نئے مریض سامنے آسکتے ہیں یہ سچائی ہے کہ دہلی کی آبو ہوا میں آلودگی کی پوزیشن بہت خراب ہوچکی ہے اس کے لئے صرف پڑوسی ریاستوں پنجاب ،ہریانہ ، راجستھان ، اور اتر پردیش کے کچھ حصوں میں ہوائی آلودگی کے لئے موٹر گاڑیوں کی بھاری تعداد بھی بہت حد تک ذمہ دار ہے ۔ اور سردی کے موسم اور ہوائی آلودگی ان دونوں کے سبب کورونا وباءمیں اور زیادہ اچھا ل آسکتا ہے ساتھ ہی تیوہاروں کے موسم میں دہلی اور دیش کے بڑے حصوں میں شادی بیاہ کے سیزن کی شروعات ہورہی ہے۔ ان تمام تقریبات میں سماجی دوری کے قاعدے وماسک پہننے کی شرط کی تعمیل کرنے میں ٹال مٹولی اور لاپرواہی برتنے کا اندیشہ بنا ہوا ہے۔ دہلی سرکار نے شادی بیاہ اور دیگر فیملی تقریب میںکوروناکے روک تھام کے لئے بنائے گئے قواعد میں تھوڑی ڈھیل دی ہے جس وجہ سے تقریبات میں 50کے بجائے 200لوگ شامل ہوسکتے ہیں ۔ بھارت جیسے دیش لاکھوں لوگ کورونا گائیڈ لائینس کی خلاف ورزی کرتے ہیں ۔ دہلی کے بازاروں میں ہی آپ دیکھ سکتے ہیں وہاں جمع لوگ نا تو ماسک پہنتے نا آپس میں دوری بنانے کے قواعد کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نظر آئیں گے۔ آخر سرکار کتنا کر سکتی ہے اگر جنتا سرکار سے تعاون نہیں کرے گی تو معاملے کیسے اس کورونا سے لڑا جائے گا حالانکہ دہلی سرکار وباءکے انفیکشن کو روک نے کے لئے اور زیادہ قدم اٹھا رہی ہے ۔ تجربات کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے لیکن یہ بھی سچ ہے ان کی سرکار اکیلے سب کچھ نہیں کر سکتی ۔ وباءکو روکنے میں سرکار کے ساتھ ساتھ شہریوں کی ساجھیداری سب سے ضروری ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟