جان کی بازی داﺅں پر لگا کر ہمارے فوجی ڈیوٹی پر ڈٹے ہیں

پچھلے کئی دنوں سے کشمیر میں ہو رہی برفباری نے کنٹرول لائن علاقہ میں خوفناک تباہی مچائی ہوئی ہے ۔خاص کر فوجی ادارے اور فوجی اس کے شکار ہو رہے ہیں ۔تین دن سے برفیلے طوفان اور برفیلی چٹانیں کھسکنے سے بارہ لوگوں کی جانیں چلی گئی ہیں یہی نہیں دراندازوں کو روکنے کی خاطر خار دار ناکے بندی بھی کئی جگہوں پر ڈھہ گئی ہے جس وجہ سے فوج کو موسم کے خراب حالات میں بھی چوکسی اور احتیاط برتنی پڑ رہی ہے ۔ان حالات میں اپنی ڈیوٹی نبھانا انتہائی خطرناک اور مشکل ہو گیا ہے ۔ہمارے فوجی کن حالات سے گزر رہے ہیں اس ایک واقعہ سے پتہ چلتا ہے سامنے سے برف کا پہاڑ آرہا ہے اور محازی چوکی پر تعینات ہندوستانی فوج کے جوان جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنی ڈیوٹی پر ڈٹے تھے ان کے پاس 40سے پچاس میٹر تک اِدھر سے اُدھر جانے کا موقعہ تھا اگر جان بچانے کو دور جاتے تو تاک لگائے بیٹھا دشمن در اندازی کر سکتا تھا انہیں بھروسہ تھا کہ برف کے نیچے دب گئے تو انہیں بچانے کے لئے ساتھی ضرور آجائیں گے اس بھروسے کے ساتھ چوکیوں پر ڈٹے جوانوں کو تو بچا لیا گیا لیکن چا جوان مادر وطن کی سرزمین کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہو گئے پچھلے 48گھنٹے میں نارتھ کشمیر اور لداخ کے حصے میں اوس سے زیادہ غیر متوقہ طور پر برف باری ہوئی ہے ۔گریز سیکٹر میں 51سینٹی میٹر اور تندھار سیکٹر میں 56سیٹی میٹر اور نو گاﺅں میں 112اری اور گلبرگ میں 61سیٹی میٹر برف پڑی ہے اس کے سبب خطے میں اب تک کا سب سے کم صفر سے 57 سیلسیز ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق فوجی چوکیوں کے آس پاس برف کے 32پہاڑ برفیلی چٹان بن کر آتے دیکھ فوج نے اپنے جوانوں کو محفوظ مقامات تک پہنچا دیا تھا ۔اور اس برفیلی چٹانیں گرنے سے پانچ فوجی برف کے نیچے دب گئے راحت بچاﺅ کام کے دوران چار فوجیوں کو نکالا گیا ۔ان میں سے تین کی موت ہو گئی جبکہ ایک فوجی اب بھی لا پتہ تھا اس کی لاش برآمد ہوئی ہے فوج نے برف میں پھنسے بی ایس ایف کے چار جوانوں کو بھی بچایا تھا ۔لیکن دل کا دورہ پڑنے کے سبب ایک جوان کی جان چلی گئی فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مشکل حالات میں جوان اپنی چوکی نہیں چھوڑ سکتا ۔اسے پتہ ہے کہ موت سامنے ہے ۔لیکن وہ اپنی ڈیوٹی پر اٹل رہتا ہے چونکہ دشمن دراندازی کرنے اور چوکی پر قبضہ کرنے کی فراق میں رہتا ہے دیش واسیوں کو اس بات کا اندازہ بھی نہیں ہوسکتا کہ ہمارے بہادر فوجی اپنے جان کی بازی داﺅں پر لگا کر ہمیشہ حفاظت میں لگے رہتے ہیں ان جوانوں کو ہمارا سلام ۔جے ہند،

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟