برطانوی کورٹ نے وجے مالیا کے خلاف فیصلہ سنایا

بھگوڑے شراب کاروباری وجے مالیا کیس میں ہندوستانی ایجنسیوں کو بھاری کامیابی ملی ہے۔ مالیا کو لندن میں زبردست جھٹکا لگا ہے۔ برطانیہ کی ہائی کورٹ میں مالیا سے بقایا وصولی کرنے کی کوشش کررہے بھارت کے 13 کنسورٹیم کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔ اب وصولی کے لئے مالیا کی پراپرٹیاں ضبط کی جاسکیں گی۔ بینکوں کی عرضی پر آئے برطانوی عدالت کے اس فیصلے کے مطابق ہائی کورٹ کے انفورسمنٹ افسر کو لندن کے پاس ہڈفورڈیئر علاقہ میں بلڈنگوں میں داخل ہونے اور تلاشی کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس کے تحت افسر اور ان کے ایجنٹ ویلون علاقہ کے تیون میں لیڈی واک اور ویبرل لاج میں مالیا کے دفتر میں داخل ہوسکیں گے۔ ایجنٹوں کو طاقت کا استعمال کرنے کا حق بھی ہوگا۔ انفورسمنٹ افسر جانچ کے دوران لندن پولیس کی مدد بھی لے سکیں گی۔ وجے مالیا فی الحال یہیں رہتا ہے اس حکم کے تحت بینکوں کو مالیا سے قریب 1.14 ارب پاؤنڈ کی وصولی کے قدم اٹھانے کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ ادھر وجے مالیا کا عالیشان لگژری جیٹ آخر نیلام ہوہی گیا۔ یہ 34 کروڑ روپے میں بکا ہے۔ اڑچنوں کے باوجود مالیا کے پرائیویٹ جیٹ کی تین بار نیلامی کی گئی لیکن ہر بار کسی نہ کسی وجہ سے یہ پوری نہیں ہوسکی۔ امریکہ کی کمپنی ایوی ایشن مینجمنٹ سیلس نے یہ پرائیویٹ جیٹ خریدہ ہے۔ یہ نیلام مالیا کی کنگ فشر ایئرلائنس پر بقایا سروس ٹیکس کی وصولی کے تحت کی گئی تھی۔ بتادیں وجے مالیا پر ہندوستانی بینکوں کا 9 ہزارکروڑ روپے کا بقایا ہے۔ اسپیشل پی ایم ایل اے عدالت ممبئی نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی ایک عرضی پر بھگوڑا کاروباری وجے مالیا کو طلب کیا اور اسے 27 اگست کو پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ بتادیں کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 22 جون کو اپنی عرضی میں کورٹ سے اپیل کی تھی کہ مالیا کہ خلاف 9 ہزار کروڑ روپے کے بینک دھوکہ دھڑی معاملہ میں بھگوڑا اقتصادی مجرم آر ڈیننس کے ذریعے کارروائی کی جائے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مالیا اور دیگر بھگوڑے جرائم پیشہ کی قریب12500 کروڑ کی قیمت کی املاک فوراً ضبط کرنے کے لئے درخواست کی ہے۔ سرکار نے 3 مارچ کو بھگوڑا اقتصادی جرائم بل لوک سبھا میں پیش کیا تھا۔ اپریل میں اس آرڈیننس کے طور پر کیبنٹ کی منظوری ملی تھی۔ اس کے تحت دھوکہ دھڑی یا لون ڈیفالٹر کے بعد بیرون ملک بھاگنے والوں کی املاک ضبط کرنے کی سہولت ہے۔ یہ ان ڈیفالٹروں پر لاگو ہوتا ہے جن پر 100 کروڑ روپے سے زیادہ بقایا ہوتا ہے۔ لندن کی عدالت میں ہندوستانی ایجنسیوں کے ذریعے پیش کئے گئے ثبوتوں پر وہاں کی عدالت میں مقدمہ جیتنا عام بات نہیں ہے۔ یہ ہندوستانی ایجنسیوں کا کارنامہ ہے۔ وجے مالیا پر بہرحال شکنجہ کستا جارہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟