وجے مالیہ کیس مضبوط ہے پربرطانیہ کی قانونی عمل طویل ہے
بینکوں کے نو ہزار کروڑ روپے لے کر برطانیہ بھاگے شراب کاروباری وجے مالیا کو حوالگی کرانے کے کوششوں کے تحت سی بی آئی اور ای ڈی کی ٹیم لندن پہنچ چکی ہے. منگل کو انہوں نے شاہی استغاثہ سروس (دیگی) کے حکام سے ملاقات کی. بتا دیں کہ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹ میں 17 مئی کو ہندوستانی ایجنسیوں کا طرف دیگی ہی رکھے گی. دیگی کے ترجمان نے بھارتی ٹیم سے ملاقات کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا 246 ہر سی بی آئی حکام نے ہمارے وکلاء سے ملاقات پر بحث کی ہے. سی بی آئی اور ای ڈی کی ٹیم کی کوشش ہے کہ برطانوی عدالت میں مالیا کے خلاف مقدمے پر مضبوطی سے موقف رکھا جائے. بھارتی ٹیم نے لندن میں حکام کو بتایا کہ وجے مالیا پر کتنے کیس ہیں کتنے سنگین الزامات ہیں بھارتی ایجنسیوں کو مالیا کیوں چاہئے اور بھارت نہ آنے کی وجہ سے انصاف کے لحاظ سے کتنا نقصان ہو رہا ہے. بھارت کے لئے مفرور وجے مالیا کو برطانیہ سے حوالگی بہت آسان نہیں ہو گا. کئی افسر مانتے ہیں کہ مہینوں سے شروع کر کئی سال تک بھی لگ سکتے ہیں. سفارتی امور کے ماہر مانتے ہیں کہ مالیا کی گرفتاری کو ہم ایک آغاز فرض کر سکتے ہیں. مالی معاملات میں حوالگی کو لے کر کئی طرح کے قانونی سکرو ہیں. برطانیہ کے ساتھ حوالگی معاہدہ کے باوجود گزشتہ پانچ سال میں صرف ایک ملزم کا ہی حوالگی ممکن ہو پایا ہے. مالیا سمیت 10 کیس اب برطانیہ کے پاس زیر التوا ہیں جبکہ چھ مقدمات کو برطانیہ مسترد کر چکا ہے. اس معاملے میں اچھی بات یہ ہے کہ خود وزیر اعظم نریندر مودی نے معاملے کو ذاتی طور پر برطانیہ کی وزیر اعظم کے ساتھ اٹھایا تھا. وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی جانب سے بھی اس پر دباؤ بنایا گیا ہے. اعلی سیاسی سطح پر کوشش ہوئے ہیں. پھر بھی کتنا وقت لگے گا کہنا مشکل ہے. برطانیہ نے بھارت کو حوالگی کے معاملے میں دوسرے درجے کے ممالک میں رکھا ہے. اس کے تحت حوالگی کے عمل سخت اور طویل ہے. پہلی قسم میں برطانیہ نے امریکہ اور یورپی ممالک کو رکھا ہے. گزشتہ سال مارچ میں مالیا کے ملک چھوڑ کر جانے کے بعد سے بھارت مسلسل برطانیہ کے رابطے میں ہے. گزشتہ سال برطانیہ نے مالیا کو بھارت واپس بھیجنے کا مطالبہ ٹھکرا دی تھی. بھارت کو صرف مالیا کا ہی انتظار نہیں ہے، بلکہ ایسے بہت سے لوگ ہیں جو برطانیہ میں رہ رہے ہیں. بی سی سی آئی میں مالیاتی خرابی ملزم سابق آئی پی ایل کمشنر للت للت مودی 2009 سے برطانیہ میں ہیں. دونوں ممالک میں معاملہ چل رہا ہے. سٹیباج زندہ چاولہ میچ فکسنگ معاملے میں جنوبی افریقہ کرکٹر ہینسی ?رون?ے سیکروڑوں روپے کے لین دین کا کیس بھی چل رہا ہے. گلشن کمار کے قتل کی سازش کا ملزم ندیم سیفی بھی لندن میں جمع ہوا ہے. بھارت اس حوالگی کا کیس ہار چکا ہے. ان کے علاوہ راجیش کپور، اتل سنگھ، پرنس پٹیل، جتندر کمار اگشلا، آشا رانی اگرالا، صادق اور اشوک ملک کی حوالگی کی درخواست برطانیہ کے ساتھ زیر التوا ہے. اس کے علاوہ برطانیہ بھارت کی کئی عرضیاں مسترد کر چکا ہے. اس میں انٹیلی جنس معلومات لیک کرنے کے ملزم سابق بحریہ افسر اتوار ش?رن، ریمنڈ وارلے، ویلو بپالن، اجے پرساد ?ھیتان، وریندر کمار رستوگ? اور لطف کمار جین شامل ہیں. مالیا کے معاملے کی سماعت لندن کی عدالت میں جلد شروع ہو سکتی ہے. مالیا کا معاملہ بھارت میں سیاسی موضوع بنا ہوا ہے. اسے لے کر اپوزیشن نے براہ راست پی ایم مودی اور وزیر خزانہ ارون جیٹلی پر بھی حملے کئے ہیں. لیکن ذرائع کے مطابق بھارت حکومت اپنی کوششوں میں مصروف ہے. معاملے میں کوئی ڈھیل یا گنجائش نہ باقی، اس کے لئے سی بی آئی اور ای ڈی نے تمام پختہ ثبوت برطانوی افسروں کو دے دیئے ہیں. حکومت بھی آپ کی سطح پر کوشش جاری رکھے ہوئے ہے. داخلہ سکریٹری راجیو مہرشی وہاں اپنے ہم منصب سے بات کر سکتے ہیں. مقصد مالیا کو جلد سے جلد بھارت لایا جا سکے. لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ وجے مالیا کو بھارت لانے پر طویل قانونی کارروائی مکمل ہونے میں مہینوں ہی نہیں سالوں لگ سکتے ہیں.
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں