وجے مالیہ پر کستا شکنجہ

9400 کروڑ سے زیادہ کے قرض کے ڈیفالٹر وجے مالیہ پر حکومت نے آخر کار شکنجہ کسنا شروع کردیا ہے۔ جمعہ کو مالیہ کا ڈپلومیٹک پاسپورٹ چار ہفتے کے لئے معطل کردیا گیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی صلاح پر وزارت خارجہ نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ وجے مالیہ کو باقاعدہ ایک ہفتے کا نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ کیوں نہ ان کا پاسپورٹ ضبط کرلیا جائے یا منسوخ کردیا جائے؟ مالیہ کے خلاف کارروائی اس لئے بھی کی گئی ہے کیونکہ حکومت جان بوجھ کر قرض نہ چکانے والوں اور دھوکے بازوں کی طرف سے بینکوں کا پیسہ ہڑپنے کے اشو پر اب فکر مند دکھائی پڑتی ہے۔اس سال فروری تک کنگ فشر ایئر لائنس پر 9432 کروڑ روپئے کا قرض ہے اور اس نے جان بوجھ کر 13 بینکوں کا قرض چکا پانے میں اپنی لاچاری ظاہر کی تھی۔ ایئر لائنس کے اہم فیصلے لینے میں اہم رول نبھانے والے وجے مالیہ سیدھے طور پر ذمہ دار ہیں۔پیسے کا خرچ اور روک تھام قانون کے تحت جانچ افسران کے بار بار سمن جاری کرنے کے باوجود مالیہ کا پیش نہ ہونا جان بوجھ کر اسے ناکامی بتانے کے برابر ہے اور اس میں جانچ کی کارروائی جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالنے کی منشا نظر آرہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مودی سرکار جان بوجھ کر قرض نہ چکانے والو ں پر مقدمہ چلانے اور ان سے جنتا کا پیسہ وصولنے کے لئے عہد بند ہے۔
قرض کے اس معاملے میں مجرمانہ سازش اور کرپشن انسداد قانون کی دفعات کے تحت سی بی آئی جانچ کررہی ہے جبکہ سنگین دھوکہ دھڑی جانچ آفس قانونی کمپنی کی خلاف ورزی کی جانچ کررہا ہے۔اس کے علاوہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ پی ایم ایل اے کے تحت معاملہ کی تفتیش کررہا ہے۔ بحران میں پھنسے وجے مالیہ کی دقتیں اس وقت اور بڑھ گئیں جب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جمعہ کو ممبئی کی خصوصی پی ایم ایل اے عدالت میں عرضی دائر کرکے 900 کروڑ روپئے آئی ڈی بی آئی قرض دھوکہ دھڑی معاملہ میں ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے کی مانگ کی تھی۔ مانا جاتا ہے وجے مالیہ ان دنوں برطانیہ میں ہیں۔ ممبر پارلیمنٹ ہونے کے ناطے مالیہ نے ڈپلومیٹک پاسپورٹ کے سہارے 2 مارچ کو بھارت چھوڑ دیا تھا۔ اگر مالیہ کا پاسپورٹ منسوخ یا ضبط کیا جاتاہے تو انہیں بھارت لوٹنا ہوگا۔ اگر وہ نہیں لوٹے تو حکومت برطانیہ میں ان کو ڈیپوٹ کرنے کی کارروائی شروع کرسکتی ہے۔ مالیہ حالانکہ برطانیہ عدالت میں اپیل کرسکتے ہیں اگر برطانوی عدالت حکم دیتی ہے تو انہیں بھارت کو حوالگی سے روکا جاسکتا ہے۔ وجے مالیہ کی مشکلیں لگاتار بڑھ رہی ہیں لیکن للت مودی کی طرح وہ بھی برطانیہ میں لمبے عرصے تک رہ سکتے ہیں۔ سارا دارومدار اب وجے مالیہ پر ہے کہ اگر وہ کبھی بھی بھارت لوٹنا چاہتے ہیں تو انہیں جانچ ایجنسیوں کو تعاون دینا ہوگا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟