یوٹیوبروں کو کنٹرول کرنے کی منشا!

مرکزی سرکارنشریاتی سروس (ریگولیشن)بل 2024 میں ےوٹیوبروں اور سوشل میڈیا کے نیوز اینکروں کو ڈیجیٹل نیوز براڈکاسٹ کی کٹیگری میں لانے کی کوشش کر رہی ہے ۔یہ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تیاری تھی دراصل حال ہی میں عام چناﺅ میں دلچسپ واقعہ دیکھنے کو ملا کے نیوز اور نشریاتی معاملوں میں رپوٹنگ ، بحث اور تجزیہ کرنے والے ذاتی یوٹیوب کی مقبولیت میں اذافہ ہو گیا ۔نیوز اینکر دھرو راٹھی ،رویش کمار اور 4 پی ایم نیوز ابھسار شرما ، آکاش بنرجی جیسے ےوٹیوبروں نے عام لوگوں کو متاثر کرنے والی سرکاری پالیسیوں کے بارے میں ایم ترین سوال اٹھانے والے ویڈیو سے کافی مقبولیت حاصل کی اور حال ہی میں دھرو راٹھی کے ویڈیو ،کیا بھارت تانہ شاہ بن رہا ہے؟ کو فروری کے آخر میں اپ لوڈ کئے جانے کے بعد سے 24 ملین سے زیادہ بار دیکھا جاچکا ہے قابل ذکر ہے کے ان ویڈیوں کو کئی ملین ویوز ملے جو اکثر ٹی وی چینلوں کے کل ویوز سے بھی زیادہ ہیں ۔یوٹیوبر کی اتنی بڑھتی مقبولیت کی بڑی وجہ ہے کی ٹی وی چینلوں کا گھٹتا بھروسہ کیوں کے موجودہ ٹی وی چینل آﺅٹ لیٹ میں سرکار کے طئیں چاپلوسی بھرے اپنے نظریہ کو بار بار دکھایا اور اس کی قصیدہ کھانی کی جس سے ان کے ناظرین تھک چکے ہیں اور یہ ٹی وی چینل گودی میڈیا بھی کہی جا رہی ہے ۔حکمرا پارٹی کے کہانی کے پبلیشر کے طور پر کام کرتے ہیں ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم کی مقبولیت بھی بڑھی ہے جو ایماندار نقطہ چینی صحافت کے لئے اہد بند ہے جو سرکار کو جواب دہہ ٹھہراتے ہیں سپریم کورٹ ادم اتفاق اور آزاد صحافت ڈیجیٹل سورس میں اس لئے زندہ ہیں کیوں کے یہ سرکار کے کنٹرول سے باہر کام کرتی ہے ۔ریوایتی میڈیا آﺅٹ لیٹ کے برعکس ریگولیشن دباﺅ اور امکانی سینسر شیٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے جنہیں ڈیجیٹل پیلٹ فارم کو غیر متوقہ بڑی آزادی حاصل ہے انہیں پریشان کرنے والے سوال اٹھانے اور مسلوں کو اجاگر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔جنہیں قومی دھارے کا میڈیا نظر انداز کر سکتا ہے یا ٹال دیتا ہے ۔سرکار کے اس بل کو لیکر سوال اٹھنے شروع ہو گئے ہیں اپوزیشن پارٹیوں نے ٹیلی کاسٹ سروس ریگولیشن بل 2024 کے ذریعہ سرکار نیا قانون بنانے جا رہی ہے جس کے بعد یوٹیوبر اور انسٹا گرام اسپاٹ پر گہری نظر رکھی جائے گی کہا جا رہا ہے کے اس بل میں انسٹا گرام ریگولیشن ایکٹ اور یوٹیوبریز کو بھی ریگولیٹری نگرانی میں لانا چاہتی ہے اور وہ سینسر عائد کرنا چاہتی ہے اگر سرکار ان سے کوئی جانکاری مانتی ہے تو انہیں دینی پڑے گی نہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے ۔اس قانون سے لوگوں کی آزادی چھن جائے گی اور سوشل میڈیا پر سینسر شپ کرے گی ۔ٹیلی کاسٹ سروس ریگولیشن بل ہماری اظہار رائے کی آزادی اور آزاد میڈیا کے لئے انتہائی خطرہ ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟