موساد کی ٹرمپل اسٹرائک : جنگ کی تیاری !

اسرائیل کی ہٹ لسٹ میں شامل دو بڑے نام تین گھنٹے کے اندر موساد نے موت کے گھاٹ اتار دیا ۔تہران میں ہوئی حماس چیف اسماعیل ھنیہ کی موت نے ساری عرب دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔حملہ ہندوستانی وقت کے مطابق بدھوار اندھیرے 4 بجے ہوا ۔ھنیہ ایرانی صدر مسعود قزسقیان کی حلف برداری میں شامل ہونے کے لئے تہران آئے ہوئے تھے فلسطین کے پی ایم رہ چکے ھنیہ ابھی ضلع وطنی میں قطر رہ رہے تھے اس سے پہلے اسی دن دیر رات ایک بجے اسرائیل (موساد ) نے بیروت میں حملہ کر ایران کے بڑے حزب اللہ کمانڈر فعود کو مار گرایا ۔فعود پر 41 کروڑ روپے کا انعام تھا اس نے 1983 میں 241 امریکی فوجیوں کو مارا تھا ۔وہیں ا یران میںحماس کے سیاسی چیف اسماعیل ھنیہ اور فعود کے بعد اسرائیلی فو ج نے حماس کے فوجی شاکھ کے چیف محمد داعف کو مارگرانے کا دعویٰ کیا ہے ۔جمعرات نے اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ہوائی حملے میں داعف ماراگیا ہے ۔اسرائیل نے 13 جولائی کو اسے نشانہ بناتے ہوئے غزہ کے خان یونس شہرمضافاتی علاقوں میں حملہ کیا جس میں داعف مارا گیا ۔فلسطین کے مسلح گروپ حماس کے لیڈر اور اسرائیل کی آنکھ کا کانٹا اسماعیل ھنیہ کے ایران کی راجدھانی تہرا ن میں مارے جانے سے دنیا حیران ہے ۔آخر ہائی سیکورٹی زون میں ہوٹل کے کمرے کے اندر اسے کیسے مارا گیا ۔سوال اٹھ رہے ہیں کہ ایران بتارہا ہے کہ یہ ہوائی حملہ تھا کیوں کہ ایسا کہہ کر وہ اسرائیل کو دوسرے دیش پر حملہ کرنے کا الزام لگا سکتا ہے ۔حالانکہ کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ قتل اسرائیلی خفیہ ا یجنسی موساد نے کروایا ہے ۔اسے پتہ تھا کہ ھنیہ تہران میں کب آئے گا اور کس ہوٹل میں کس کمرے میں رہے گا اس نے ھنیہ کے کمرے میں پہلے سے ہی بم لگایا ہوا تھا جسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکہ کیا گیا ۔ایجنسیوں نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالہ سے بتایاکہ حملہ کمرے میں دھماکہ سے کیا گیا ۔مغربی ایشیا میں بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر امریکی وزارت دفاع نے وہاں جنگی جہازوں کا دستہ اور جنگی بیڑے تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ایران کے سپرم لیڈر آیت اللہ خامنئی نے ھنیہ کے قتل پر اسرائیل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور کہا کہ اسماعیل کی موت کا بدلہ لینا ہمارا فرض ہے کیوں کہ وہ ہمارے مہمان تھے ۔روس ،چین اور ترکیہ نے بھی ھنیہ کے قتل کی مذمت کی ہے ۔اسرائیل کی جس طرح سے گھیرا بندی کی جارہی ہے اس سے مغربی ایشیا میں کشیدگی اور جنگ کے بڑھنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے ۔حال فی الحال لبنان کی آتنکی تنظیم حزب اللہ اور ازرائیل کے درمیان جھڑپیں ہورہی ہیں لیکن آنے والے دنون میں ان کے درمیان کھل کر جنگ ہوئی تو ہزاروں لوگ مارے جاسکتے ہیں ۔حزب اللہ نے اپنے کمانڈر کی موت کا بدلہ لینے کا عہد کر لیا ہے ۔ایران بھی بدلہ لینا چاہتا ہے اس سے اسرائیل فلسطین عرب جنگ اب مشرقی وسطیٰ میں پھیلنے کے آثار ہیں ۔بین الاقوامی پش منظر یہ ہے کہ جنگ کے تین زون ہیں روس ،یوکرین ،اسرائیل ،فسلطین ،چین،طائبان ان علاقوں میں جنگ پھیلتی ہے تو جان مال کر بھاری نقصان ہونے کا اندیشہ ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟