آئین ہتھیا دیوس پر آمنے سامنے !

مرکزی سرکار کی جانب سے25 جون کو ہر سال آئین ہتھیا دیوس کے طور پر منانے کا فرمان جاری ہونے کے بعد سیاسی ٹکراو¿ ہونا فطری تھا ۔ایک طرف بھاجپا نیتاو¿ں نے اس کے ذریعے کانگریس کو آڑے ہاتھوں لیا تو وہیں کانگریس نے اس پر جوابی وار کرتے ہوئے مرکز کے اس قدم کو سرخیاں بٹورنے کی قواعد قرار دیا ۔اپوزیشن کے کچھ دیگر پارٹیوںنے بھی اس پر سوال اٹھائے بھاجپا نے جمعہ کو کہا کہ ہر سال 25 جون کو آئین ہتھیا دیوس کی شکل میں منائیں گے اور لوگوں کو کانگریس کی تاناشاہی اور ذہنیت کے خلاف لڑنے والوں کی قربانی اور شہادت کی یاددلائیں گے۔بھاجپا کا یہ رد عمل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے 25 جون کو آئین ہتھیا دیوس کی شکل میں منانے کے سرکار کے فیصلے کا اعلان کے بعد آیا ہے ۔بھاجپا چیف اور مرکزی وزیر جے پی نڈا نے اپنے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ 25 جون 1975 وہ کالا دن تھا جب اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کی تانا شاہی ذہنیت نے آئین میں شامل جمہوریت کی ہتھیا کر دیش میں ایمرجنسی تھوپ دی تھی ۔انہوں نے کہا یہ دیوس ہمارے سبھی مہا پرشوں کی قربانی اور شہادت کی یاد دلائے گا۔ جو کانگریس کی تاناشاہی کا شکار ہوئے تھے وہیں کانگریس نے مرکزی سرکار کے اس فیصلے کو سرخیوں میںآنے کی قواعد قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی رہنمائی میںسال 2014 سے 24 کے درمیان ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی لگی ہوئی ہے ۔پارٹی کا دعویٰ ہے کہ 4 جون 2024 کا دن تاریخ میں مودی مکت دیوس کی شکل میں درج ہوگا۔ پارٹی ترجمان جے رام رمیش نے کہا کہ وزیراعظم ایک بار پھر ہیڈ لائن بنوانے کی کوشش کررہے ہیں وہیں کانگریس جنرل سکریٹیری پرینکا واڈرا نے سنیچر کو کہا کہ مرکزی حکومت اور بھاجپا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تعجب کی کیا بات ہے کہ آئیں اور جمہوریت کا قتل کرنے والے جمہوریت کی آتما پر حملہ کرنے والے لوگ اب سنویدھان آئین ہتھیا دیوس منائیں گے ۔انہوں نے اپنے ایکس پر کہا کہ بھارت کی مہان جنتا نے تاریخی لڑائی لڑ کر اپنے آئیں کو حاصل کیا ہے ۔انہوں نے آئین بنایا جن کی آئین میں آستھا ہے وہ آئیں کی حفاظت کریں گے ۔انہوں نے بھاجپا کے اپنے فیصلوں اور کرتوت سے بار بار آئیں اور جمہوریت کی روح پر حملہ کیا وہ منفی سیاست والا آئیں ہتھیا دیوس منائیں گے ہی اس میں تعجب کیسا؟ پارٹی کا کہنا ہے کہ 4 جون 2024 کا دن تاریخ میں مودی مکت دیوس کے طور پر یاد کیا جائے گا۔انہوں نے شخصی سیاسی اور اخلاقی ہار مان لینے سے پہلے دس برس تک غیر اعلانیہ ایمرجنسی لگائی تھی ۔پارٹی نے یاد دلایا لوک سبھاچناو¿ کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی نے اب کی بار 400 پار کا نعرہ دیا تھا ۔انہی کے ممبران پارلیمنٹ و لیڈروں نے کہا تھا کہ ہمیں 400 سیٹیں اس لئے چاہیے کہ ہم آئیں بدلنا چاہتے ہیں وہی لوگ آج آئیں ہتھیا دیوس منانے کا ڈھنڈورہ پیٹ رہے ہیں ۔اگر آئیں بچانا ہی تھا تو آئیں ہتھیا دیوس کی جگہ سے آئیں تحفظ دیوس یا آئیں بناو¿ دیوس کا نام ددینا شاید بہتر ہوتا ۔آئیں ہتھیا دیوس ہماری رائے میں ٹھیک نہیں ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟