سماعت میں گونجے جوہی چاولا کے فلمی گیت !

5 جی نیٹورک سے ریڈیئیشن سے نقصان پر اداکارہ جوہی چاولا کی عرضی پر دہلی ہائی کورٹ سماعت کر رہی تھی کہ اچانک ایک شخص گھونگھٹ کی آڑ سے دلور کا ........لال لال ہونٹوں پر گوری کس کانام ہے ........جیسے گیت گانے لگا ۔جوہی چاولا کی فلمون کے ان گیتوں سے ورچول کورٹ روم میں سماعت بدھ کے روز تین بار رکی ۔آخر کار ہائی کورٹ نے ناراض ہو کر کورٹ روم لاک کرنے کا حکم دیا جس میں سبھی شامل پارٹیاں خاموش ہو گئیں اور سماعت پوری ہوئی ۔عرضی پر ہائی کورٹ نے اپنا حکم محفوظ کر لیا ۔جوہی چاولا خود بھی ورچول کورٹ میں ساو¿تھ افریقہ سے شامل ہوئی تھیں ۔وہیں آذان نام سے لاگ ان شخص نے گانا شروع کردیا اس پر سبھی دعویدار بھونچکے رہ گئے اور اسے فوراً ورچول کورٹ نے باہر کر دیا ۔لیکن اس نے منیشا کوریلا کے نام سے کورٹ روم پھر جوائن کیا ۔اس بار لال ہونٹوں پر گوری گانا گانے لگا پھر اسے کورٹ سے باہر نکالا گیا ۔وہ شخص نہیں مانا تیسری بار جہانگوی نام سے جڑ گیا اور اس بار میرے بچوں کی آئے گی بارات پر ڈھول بجاو¿ گنانا گانے لگا جس پر جسٹس جے آر ندھا اتنے خفا ہوئے انہوں نے شخص کی پہچان کر توہین نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا ہے اور آئی ٹی محکمہ کو اس شخص کی پہچان کرنے کے ساتھ دہلی پولیس کو بھی اس کی جانکاری دینے کا حکم دیا ۔ہائی کورٹ نے اداکارہ سے پوچھا وہ 5 جی کو لیکر سرکار سے رابطہ قائم کئے بغیر معاملے کو دہلی ہائی کورٹ کیوں آگئی ہیں ۔جب اسٹریٹ کے خلاف کوئی مقدمہ کورٹ میں داخل کیا جاتا ہے تو 60 دن پہلے سرکار کو نوٹس دیا جاتا ہے لیکن جوہی کے وکیل نے کہا یہ معاملہ بھارت کی جنتا سے جڑا ہوا ہے اس معاملے میں شیکشن 80 کو کورٹ سماعت کے دوران غور نہ کرے بتا دیں اداکارہ ماحولیاتی رضاکار جوہی چاولا نے دیش میں 5 جی وائر لیس نیٹ ورک قائم کرنے کے خلاف پیر کو دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی بدھوار کو سماعت میں جوہی چاو¿لا بھی شامل ہوئیں جیسے ہی وہ شامل ہوئیں کسی نے ان کی فلم کا گانا گنگنانا شروع کردیا اس پر جسٹس میدھا نے کہا کہ برائے کرم اسے خاموش کریں ۔عدالت موکل جیا کی جانے والی عدالت فیس کے مسئلے پر سماعت کررہی تھی ۔تبھی کسی دوسرے بالی وڈ گیت گاکر عدالت کی کاروائی میں رکاوٹ ڈال دی اس پر اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ عرضی میں طے قواعد کی تعمیل نہیں کی گئی ہے ایسا لگتا ہے عرضی صرف میڈیا پبلسٹی کے لئے داخل کی گئی ہے ۔یہ ٹھیک ہے بھی یا نہیں جوہی چاولا نے دیش میں 5 جی وائرلیس نیٹورک قائم کرنے کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی میں عام لوگوں سے جانوروں اور نیچر اور جنگلی جانوروں پر مضر اثرات سے متعلق مسئلہ اٹھایا ان کی دلیل تھی ٹیلی کمیونیکیشن انڈسٹری کی پلاننگ پوری ہوتی ہیں تو زمین پر کوئی بھی شخص ،جانور پرندرہ ،چرندہ ،کیڑے مکوڑے کوئی بھی پودہ اس کے مضر اثر سے بچ نہیں سکے گا ۔ان 5 جی اسکیموں سے انسانوں پر سنگین اور ناقابل تبدیل اثر اور زمین کے سبھی قدرتی وسائل کو مستقل طور پر نقصان پہوچنے کا خطرہ ہے دہلی ہائی کورٹ نے جمع کو جوہی چاولا کی عرضی کو نہ صرف خارج کر دیا بلکہ عدالت نے جوہی پر 20 لاکھ کا جرمانہ بھی ٹھوک دیا اور کہا یہ عرضی قانونی کاروائی کا بیجا استعمال ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟