میہول چوکسی کی فلمی کہانی۔۔۔(۲)

پھر انہوں نے مجھے بات چیت کے بغیر کسی اسپرن اور بنا پیسوں کے چھوڑ دیا انہوں نے میرے خاندان اور وکیلوں کو بھی نہیں بتایا کہ میں کہاں ہوں مجھ سے کہا کہ وہ مجھے ڈومینکا پولس کمشنر کو سونپ دیں گے ۔ چوکسی کے ایک خاتون کے ساتھ ہونے کے بارے پہلا بڑا بیان اینٹیگو ا کے وزیر اعظم گیسٹن براو¿ن کی طرف سے آیا تھا جس میں کہا تھا کہ چوکسی اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ اچھا وقت گزارنے ڈومینکا گئے تھے جہاں انہیں گرفتار کر لیا گیا براو¿ن کا کہنا تھا کہ اینٹیگوا سے نکلنا چوکسی کی سب سے بڑی غلطی تھی اس کے بعد زورو شور سے یہ جاننے کی کوششیں کی گئی کی آخر 23مئی کی شام چوکسی کس لڑکی کے ساتھ تھے؟ کچھ دنوں بعد باربرانام سامنے آیا اور چوکسی کی بیوی نے بتایا کہ وہ کئی مہینوں سے ان سے مل رہیں تھیں چوکسی نے اپنی شکایت میں باربرا کے بارے میں لکھا ہے میں بار برا کو ایک دوست کے طور پر جانتا تھا وہ پہلے جولی ہاربر میںمیرے گھر کے سامنے رہتی تھی لیکن بعد میں کوکابے ہوٹل میں شفٹ ہوگئی میرے اسٹاف کے ساتھ اس کا دوستانہ رشتے تھے ہم با قاعدہ تھوڑے تھوڑے وقفے سے ملتے اور اکثر شام کو واک کرنے جاتے تھے جب اس کے گھر میں مجھے پیٹا جا رہا تھا تو اس نے کچھ نہیں کیا وہ چپ چاپ سب کچھ دیکھتی رہی اور اس نے باہر سے کسی کو بلانے کی بھی کوشش نہیں کی وہ جو کچھ بھی کر رہی تھی اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ یہ پلان کا اہم حصہ تھا چوکسی نے شکایت میں دعویٰ کیا کہ فون پر ایک شخص سے بات کرائی گئی تھی جس نے اپنا نام نریندر سنگھ عرف امریور سنگھ بتایا تھا شکایت کے مطابق اس شخص نے کہا کہ میں تمہارے کیس کا انچارج ہوں وہ مجھ پر دباو¿ ڈالنے لگا کہ میں کہوں کہ میں نے اپنے اغوا کاروں کی مدد کی تھی اور میں خود ان کے ساتھ گیا تھا ۔ میرے منع کرنے کر اس نے مجھے دھمکایا کہ مدد نہ کرنے پر میرا خاندان خطرے میں پڑ جائے گا ۔ چوکسی کے اینٹیگوا پولس کے پاس شکایت درج کرانے کے بعد اینٹیگوا کے پی ایم گیسٹن براو¿ن نے پیر کو کہا چوکسی نے شکایت درج کرائی کہ ان کو اغوا کیاگیا انہوں نے اپنے وکیل کے ذریعے یہ دعویٰ پیش کیا ہے کہ انہیں اینٹیگوا سے اغوا کر کے ڈومینکا لے جایا گیا پولس اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اغوا کی جانچ کی جا رہی ہے وہیں ڈومینکا کے وزیر اعظم کیا کہتا ہے َ؟ سماچار ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ڈومینکا کے وزیر اعظم روزویلٹ اسکریٹ نے اس بارے میں پہلی بار کوئی بیان دیتے ہوئے کہا ہندوستانی شہری چوکسی کے خلاف کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے عدالت طے کرے گی کہ ان کے ساتھ کیا کیا جائے گا ہم عدالت کے مطابق کام کریں گے ہم اس طرح کے معاملے کے بارے میں کھلے عام بیان دینا پسند نہیں کرتا ہوں ڈومینکا کہ عدالت نے چوکسی پر ڈومینکا میں ناجائز طور پر گھسنے کے مقدمہ چل رہا ہے اس کے جواب میں چوکسی کے وکیلوں نے اپنی دلیل رکھی ہے کہ انہیں زبردستی ڈومینکا لایا گیا ہے اور اس کیلئے چوکسی ذمہ دار نہیں ہے چوکسی کے وکیلوں نے مطالبہ کیا ہے اس کو اینٹیگوا واپس بھیجا جائے جہاں کے وہ شہری ہیں اور یہاں بھی ان کے خلاف دو مقدمے چل رہے ہیں ۔ (ختم) (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟