26ہزار بچوں نے ماں باپ میں سے ایک کو کھویا !

کورونا وبا کے قہر سے پورا دیش پریشان ہے لیکن اس کا سب سے برا اثر بچوں پر پڑ رہا ہے ۔ ایک اپریل 2020سے لیکر 5جون 2021کے درمیان 3621بچے کورونا کے چلتے یتیم ہوگئے اتنا ہی نہیں ، دیش میں 26,176بچوں نے ماں باپ میں سے کسی ایک کو کھویا ہے اس سے بچوں پر دکھ کا پہاڑ توٹا ہے یہ جانکاری نیشنل اطفال حقوق سرپرست تحفظ کمیشن نے سپریم کورٹ کو دی ہے وہیں مرکزی سرکار نے کہا کہ وہ پی ایم کیئر فنڈ کے تحت یتیم ہوئے بچوں کیلئے راحت یوجنا کا خاکہ تیار کر رہی ہے کمیشن نے کورٹ کو بتایا کہ ریاستوں اور مرکزی حکمراں پردیشوں سے جانکاری اکٹھی کرنے کے بعد اطفال شیوراج پورٹل پر سنکٹ میں آئے 30071بچوں کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے یہ وہ بچے ہیں جنہوں نے یا تو اپنے ماں باپ یا ان میں سے کسی ایک کو کھودیا ہے ۔ اس سلسلے میں مہاراشٹر میں سب سے زیادہ 7084معاملے سامنے آئے ہیں جبکہ 3172معاملوں کے ساتھ اتر پردیش دوسرے نمبر پر ہے۔ راجستھان میں 2482کیس سامنے آئے ہیں کمیشن کی جانب سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالی سیٹر ایم ناگراج نے کہا کہ کورونا سے یتیم ہوئے بچوں کو لیکر مغربی بنگال اور دہلی حکومتوں کا رویہ غیر سنجیدہ ہے کیونکہ ان دونون ریاستوں نے یتیم ہوئے بچوں کے بارے میں پوری تفصیل مہیا نہیں کرائی ہے انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ کورونا وبا کے تیسری لہر کے اندیشے کے پیش نظر سبھی ریاستوں کو بچوں کا علاج کا پورا سسٹم یقینی کرنا چاہئے ۔ امید کی جاتی ہے بہت جلد یتیم بچوں کی پرور ش کا پختہ انتظام ہوجائے گا ان کو سب سے زیادہ مدد کی ضرورت ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟