بھاجپائیوں کو سامان فروخت نہ کریں!

مغربی بنگال میں مغربی مدنا پور ضلع کے کیش پور پولیس اسٹیشن علاقے میں بی جے پی کارکنوں کے ساتھ مبینہ طور پر سماجی بائیکاٹ کرنے کے الزام میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ذریعہ جمعہ کے روز ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ اس میں یہ کہا جارہا ہے کہ دکانداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ بی جے پی کارکنوں کو کوئی سامان فروخت نہ کریں ورنہ انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اس حکم نامے کے بعد کولکتہ سے دہلی تک کی سیاست گرم ہے۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن ، بی جے پی کے قومی ترجمان سمبیت پاترا ، راجیہ سبھا کے ممبر سوپن داس گپتا نے ٹویٹ کرکے اس کی مذمت کی ہے۔ دوسری طرف ، ترنمول کے مقامی (پاٹال) ایم پی سدیپک ادھیکاری نے کہا ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں پارٹی قائدین اور علاقے کے کارکنوں سے بات کی ہے۔ ایسی کوئی ہدایت نہیں دی گئی ہے۔ دوسری جانب تھانہ کیش پور پولیس نے معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔ معلومات کے مطابق ، مغربی میدنا پور ضلع کے مہیشدہ گاوں میں ایم سی کی مقامی یونٹ کے ذریعہ علاقے میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس میں بی جے پی کے 18 کارکنوں کے نام لکھے گئے ہیں۔ اسی وقت ، بی جے پی کی ریاستی قیادت نے بنگال میں انتخابی نتائج کے بعد پارٹی کارکنوں پر ہونے والے تشدد اور مظالم کے درد کو بانٹنے کے لئے ایک نئی حکمت عملی اپنائی ہے۔ اس کے تحت ، ریاست کے ممتاز قائدین کچھ دنوں سے ورچوئل میڈیم کے ذریعے مختلف ریاستوں کے اپنی پارٹی رہنماو¿ں سے ملاقات کرکے تشدد کا درد بانٹ رہے ہیں۔ بی جے پی کے سینئر رہنماو¿ں نے اس آمرانہ حکم کی مذمت کی ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟