ویکسین کے مضر اثرات پر ہم ذمہ دار نہیںہونگے!

ویکسین سپلائی کو لیکر مرکزی سرکار کے لئے اب آگے اور بھی کئی چیلنج کھڑے ہو سکتے ہیں ۔فائزر ماڈرنا ،کے بعد سیرم ، بھارت بائیو ٹیک ، ڈاکٹر ریڈی جیسی ملکی کمپنیوں نے بھی معاوضہ نہ دینے کی مانگ رکھنا شروع کر دی ہے جسے لیکر نیشنل ٹاسک فور س بھی اب شش و پنج کی حالت میں ہے ۔بھارت میں کووڈ ویکسین کویشیلڈ بنانے والی کمپنی شیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے حکومت سے قانونی کاروائی سے سکورٹی کی مانگ کی ہے اس نے ایسے وقت میں یہ مانگ کی ہے جب ماڈرنا اورفائزر نے اس شرط کے قبول ہونے کے بعد ہی بھارت میں ویکسین سپلائی کی بات کہی ہے سرکار کی جانب سے اس بارے میں شرط قبولنے کے بعد ویکسین بنانے والی کمپنی کو مضر اثر کی صورت میں قانونی کاروائی کے خلاف سکورٹی سرپرسی مل جائے گی ۔حالانکہ ابھی تک ویکسی نیشن میں ایسا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے لیکن دیش میں ویکسین کی کمی کو پورا کرنے کے لئے سرکار کافی حد تک فائزر اور ماڈرنا کمپنی کی شرط ماننے کو تیار ہے ۔جس کا سرکاری اعلان کا ابھی انتظار ہے ۔شیرم انسٹی ٹیوٹ نے قانونی کاروائی سے چھوٹ کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ماڈرنا اور فائزر کو قانونی کاروا ئی سے رعایت ملتی ہے تو اسے یہ چھوٹ حاصل کرنے کا حق ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے ممکنہ طور پر سیرم انسٹی ٹیوٹ کو یہ اندازہ ہے کہ سرکار کی طرف سے دونوں کمپنیوں کو اس سلسلے میں چھوٹ دے دی جائے گی ۔اس لئے سیرم انسٹی ٹیوٹ نے ایسی ہی مانگ کی ہے ۔ہیلتھ وزارت کے سینئر حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں کچھ بھی کہنا جلد بازی ہوگی اس مسئلے پر غور کررہے ہیں ابھی تک کسی کمپنی کی شرط ماننے کافیصلہ نہیں لیا ہے یہ مشکل وقت ہے اور جلد بازی میں ہم کوئی فیصلہ لینا نہیں چاہتے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟