ٹی وی میڈیا کو نئے آئی ٹی قانون کے دائرے سے باہر رکھا جائے !

دیش میں حال ہی میں نافذ آئی ٹی ایکٹ 2021 کو لیکر نیشنل براڈ کاشٹرس ایسو سی ایشن (این بی اے )نے وزارت اطلاعات و نشریات سے دیش بھر میں چل رہے روایتی ٹی وی نیوز میڈیا کو ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم کو اس کے دائرے سے باہر رکھنے کی اپیل کی ہے ۔جمعرات کو این بی اے کی طرف سے اس کے چیئرمین رجت شرما نے وزارت وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر کو ایک خط لکھ کر یہ اپیل کی ہے جب تک آئی ٹی قاعدہ 2021 کو لیکر دیش کے مختلف عدالتوں میں چل رہے معاملے زیر غور ہیں تب تک این بی اے کے سلسلے میں اسے معطل رکھا جائے ۔رجت شرما نے کہا کہ ٹی وی نیوز میڈیا کے ذریعے چلائے جار ہے ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم کو آئی ٹی رول 2021 کے دائرے میں آزاد آئی ٹی قانون 2000 کو چنوتی دی گئی تھی ۔ان کا کہنا تھا کہ حالانکہ آئی ٹی قانون 2000 ڈیجیٹل نیوز میڈیا ریگولیٹری کی بات نہیں کرتا ۔پھر بھی ٹی وی نیوز میڈیا کے ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم کو اس میں رکھنا اس لئے مناسب نہیں ہوگا کیوں کہ ٹی وی نیوز میڈیا کے ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم بھی ان تمام قواعد اور طریقوں کی تعمیل کرتا ہے ۔جو ٹی وی نیوز میڈیا پر لاگو ہوتے ہیں ۔این بی اے کی دلیل تھی کہ الیکٹرانک میڈیا پرنٹ میڈیا سے الگ نہیں ہے اس کے لئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر جانے والی زیادہ تر نیوز میٹر اسی براڈ کاسٹ کا حصہ ہوتی ہے جو تمام قواعد و ضوابط کی کسوٹی سے گزرتے ہوئے نکلتا ہے ۔ایسے میں نیوز میڈیا کے ذریعے کنٹرول ڈیجیٹل نیوز میڈیا آئی ٹی قواعد 2012 کے دائرے میں نہیں رکھا جانا چاہیے ۔این بی اے کا کہنا ہے ان پر آئی ٹی قواعد 2021 لاگو کرنے کا مطلب میڈیا کے بولنے کی آزادی اور میڈیا کی اظہار رائے کی آزادی پر گہرا اثر پڑے گا ۔یہ اسکے بولنے کی آزادی اور اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حقوق پر دباو¿ اور خلاف ورزی ہونے کے ساتھ ساتھ منصفانہ طریقہ سے خبروں کی رپورٹنگ پر بھی اثر پڑے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟