ہمارے لئے تو مسیحا ثابت ہوئے ہیں!

کورونا کی مار کا میڈیا پر بھی گہرا اثرہوا ہے ۔کئی فریلانس جنرلسٹ اور فوٹو گرافر کام نہ ہونے کی صورت میں زبردست مالی تنگی سے گزر رہے ہیں ۔میڈیا رپوٹرس کے مطابق ایسے ضرورت مند صحافیوں کی مدد کیلئے سبھی کے مہا نائک امیتابھ بچن آگے آئے ہیں انہوں نے ان صحافیوں کو کئی مہینہ گھر کے خرچ کے لئے مالی مدد کی ہے ۔کورونا وائرس وبا کے قہر کے درمیان متاثرین اور ضرورت مندوں کی مدد کے لئے بالی وڈ کے ستارے اپنے اپنے حساب سے آگے آئے ہیں ۔اسی درمیان امیتابھ بچن مسلسل الگ الگ سیکٹروں کے محروم اور ضرورت مند لوگوں کی مدد میں لگے ہوئے ہیں ۔ذرائع سے پتہ چلا ہے بگ بی نے حال ہی میں کئی فریلانس جنرلسٹوں کی کئی مہینوں کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کیاہے اور ان کو مالی مدد دے کر راشن پانی بجلی کا بل مکان کرایہ بچوں کے اسکول فیس جیسی بنیادی ضرورتوں کو پورا کررہے ہیں ۔جس سے انہوں نے راحت کی سانس لی ہے ۔جانے مانے چینل کے صحافی ایس قدوائی نے بتایا کہ بگ بی نے ضرورت مند فری لانس صحافیوں کی مدد کی خواہش ظاہر کی تھی ان کے پاس ایک لسٹ تھی۔ اور وہ اس بارے میں معلومات حاصل کررہے تھے کہ مدد صحیح شخص کو ہی ملے اور وہ لسٹ ویریفائی کر کے دی ہے ۔وہ اس بات کو لیکر فکر مند تھے ۔کام نہ ہونے کی صورت میں میڈیا ملازمین کا گزارہ کیسے ہو رہا ہوگا ۔بہت سے صحافیوں کو تین تین مہینوں کا ضروری خرچہ مہیا کرایا اور جن کو مدد ملی ہے وہ سبھی سینئر جنرلسٹ ہیں ۔اور تقریباً بیس سے پچیس سال سے اس پروفیشن میںہیں ۔بگ بی نے یہ کام بغیر کسی شور شرابہ کے کیا کیوں کہ وہ نہیں چاہتے تھے اس کی پبلسٹی ہو میں کسی سے پیسہ نہیں مانگ سکتا پیسہ دینے پر بولے کہ انہوں نے اکیلئے 25 کروڑ روپے ڈونیٹ کئے ہیں ہمارے لئے تو وہ مسیحا ثابت ہوئے ہیں سینئر فریلانس جنرلسٹ کہتے ہیں ۔بتاتے ہیں کہ کورونا دور میں حال میں میری ماتا جی چل بسیں مجھے ان کے انتم سنسکار پریاگ آنا پڑا میں زبردست مالی تنگی سے گزر رہا تھا ایسے میں بگ وی کی مدد سے بہت سہارا ملا ۔حالانکہ کورونا دور میں ڈونئیٹ کرنے اور لوگوں کی مدد نہ کرنے کیلئے شوشل میڈیا پر ان کی تنقید ہو رہی ہے اب اپنی بلاگ میں بگ بی نے ٹرول کرنے والوں کا جواب دیا ہے اور کہا کہ ان کا خاندان چیریٹی کرتے ہیں ۔لیکن میرا خیال ہے کہ بولنے سے زیادہ بہتر ہے مدد کرا دو وہ لکھتے ہیں کہ انہوں نے اور ان کے خاندان نے گزشتہ کچھ برسوں میں جو فلاحی کام کئے ہیں ان کا شوشل میڈیا پر بکھان نہیں کیا ۔صرف لینے والے ہی کو پتہ ہے جب بھی ضرورت پڑی امیتابھ پیچھے نہیں ہٹے ۔چاہے کسانوں کے قرض چکانے کا معاملہ ہو یا دیہاڑی مزدوروں کو اپنے گھر پہوچانے کا ہو ۔کوئی آکسیجن اور وینیٹی لیٹر ڈونیٹ کرنے کا ہو وہ ہمیشہ آگے رہے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟