گوداموں سے آتی رہی شراب پھر بھی کم پڑ گئی!

لاک ڈاو¿ن کا حکم آتے ہی پوری دہلی میں لوگ شراب خریدنے کیلئے لوگ ٹھیکوں پر جمع ہوگئے کہ بھیڑ اتنی تھی کہ سماجی دوری کے قواعد کی دھجیاں اڑ گئیں۔ ایک ایک شخص نے بوتلوں کی کئی پیٹیاں خرید ڈالیں حالانکہ پوری دہلی میں ایک دن میں کتنی شراب بکی ہے اس کی تفصیل نہیں ملی لیکن محکمہ ایکسائز کے مطابق ضروت سے کئی گنا زیادہ شراب بکی گریٹر کیلاش میں تو دو بجے ہی شراب کی دوکانوں پر اتنی بھیڑ جمع ہوگئی کی ٹھیکوں کو بند کرنا پڑا مالویا نگر میں اسٹاک ختم ہونے کی وجہ سے دکانیں بند کر دیں گئیں ایسا ہی حال کال کا جی میں ہو جہاں بھیڑ کی وجہ سے پولس کو کنٹرول کرنا پڑا لکچھمی نگر میٹرو اسٹیشن کے پاس بھی پولس کو بھیڑ کو قابو کرنے میں کافی مشقت کرنی پڑی ایسے ہی خان مارکیٹ اور درگا پوری چوک وغیرہ علاقوں میں شراب خریدنے والوں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں جس کی وجہ سے سڑکوں پر جام لگ گیا لوگ بغیر ایم آر پی پوچھے ہی شراب خرید رہے تھے ایسے ہی روہنی سیکٹر 20میں دوپہر دو بجے کافی لوگ لائن میں کھڑے نظر آئے اور جلد بازی میں شراب لینے کے چکر میںلوگ سماجی دوری بھول گئے اور شراب کا اسٹاک ختم نہ ہوجائے بنالائن کاو¿نٹر پر پہونچے دہلی میں کئی دکانوں پر اسٹاک ختم ہونے کے بعد گاڑیوں سے شراب کی نئی کھیپ منگوائی گئی لیکن خریدار زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ بھی کم پڑ گئی ۔مقامی لوگوں کو کہنا ہے کہ ٹھیکہ آبادی کے بیچ میں اور کورونا دور میں اتنی بھیڑ آئے گی تو لوگوں میں کورونا انفیکشن کا خطرہ زیادہ اوربڑھ جائے گا۔لیکن شراب پینے والوں کو اس کی پرواہ ہے ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟