ووٹر کی جان سے زیادہ ضروری ریلی ، روڈ شو!

اتوار کو مغربی بنگال کے چناو¿ ماحول میں ایک نیا رنگ مل گیا ۔کورونا کے بڑھتے قہر کے درمیان کانگریس نیتا راہل گاندھی نے بنگال میں باقی مرحلوں کے چناو¿ کیلئے کمپین نہ کرنے کافیصلہ کیاہے اور انہوںنے ریاست میں ہونے والی باقی ریلیوں کو منسوخ کر دیاہے راہل نے اتوار کو ٹوئیٹ کیا، کووڈ کی حالت کو دیکھتے ہوئے اپنی سبھی ریلیوں کو ملتوی کررہا ہوں اور سبھی لیڈروںکو صلاح دوں گا کہ موجودہ حالات میں بڑی ریلیوں کے نتیجوں پر گہرائی سے غور کریں سوچنا چاہیے کہ ان ریلیوں سے جنتا کا دیش کو کتنا خطرہ ہے وہیں دوسرے کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے بھی کہا پی ایم کو دہلی میں رہ کر کام کرنا چاہیے اور وزرائے اعلیٰ کے ساتھ تال میل کرکے کورونا سے نمٹنا چاہیے ۔راہل گاندھی نے ایک دوسرے ٹوئیٹ کے ذریعے وزیراعظم کو آڑے ہاتھوں لیا جس میں انہوں نے حوالہ دیا کہ پی ایم مودی نے کہا تھا کہ ان کی ریلی میں بنگال میں اتنی بھیڑ ہے جہاں تک نظرجارہی ہے وہیں لوگ دکھائی دے رہے ہیں ان کی تقریر کا یہ ویڈیو بھی شوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہا ہے ا س سلسلے میں راہل نے لکھا کہ بیماروں متوفیوں کی بھی اتنی بھیڑ پہلی بار دیکھی گئی ہے سینئر کانگریس لیڈر اور ریاست کے وزیر شومن دیو بھٹا چاریہ نے کہا کہ پارٹی کوئی بڑی ریلی نہیں کرے گی ۔چٹوپادھیائے بھوانی پور شیٹ سے چناو¿ میدان میں ہیں دراصل بنگال میں ریلیوں میں اکٹھی ہونے والی بھیڑ کو لیکر شوشل میڈیا اور سیاسی پارٹیوں اور چناو¿ کمیشن پر بھی نکتیہ چینی کی جا رہی ہے عام آدمی پارٹی نے کورونا وبا کے انتظام میں لا پرواہی کو لیکر مرکزی سرکار کو کٹھگرے میں کھڑا کیا ہے پارٹی کے سینئر لیڈر اور ممبر اسمبلی راگھو چڈھا نے کہا کہ پچھلے دس دنوں میں جس تیزی سے کورونا انفیکشن اور مرنے والوں کی تعداد گھٹی ہے اس سے زیادہ رفتار بنگال میں بی جے پی کی ریلیوں کی تھی دیش میں کورونا کے روزانہ دو لاکھ سے زیادہ معاملے سامنے آرہے ہیں اور بی جے پی بنگال چناو¿ میں عوامی سیلاب والی ریلیوں میں مصروف ہے چڈھا نے وزیراعظم اور مرکزی وزیرداخلہ اور بھارتی جنتا پارٹی سے وبا کی لڑائی میں دیش واسیوں کا ساتھ دینے کی اپیل کی انہوں نے کہا عوامی سیلاب والی ریلیوں کے ذریعے سپرم اپرینڈ رایونٹ منعقد کئے جا رہے ہیں دیش کے کسی بھی شہری یا سماجی و کلچرل انجمنوں کو کورونا سے بچاو¿ کے قواعد کی تعمیل کرنے کے لئے کہا جاتا ہے تو اس کا فوراً جواب آتا ہے کہ مغربی بنگال کے چناو¿ میں تو سبھی سیاسی پارٹیاں اور اس کے نیتا ورکر کورونا کے سبھی قواعد کی دھجیاں اڑا رہے ہیں وہیں بھاجپا نیتا کیلاش ورگیہ نے کہا کہ راہل ریلی کریں یا نہ کریں فرق نہیں پڑتا ہے ان کی ریلی میں بھیڑ نہیں آتی اب چہرہ بچانے کو ایسا کہہ رہے ہیں ویسے چناو¿ کمیشن کے پاس آئین کی دفع 324 کے تحت پر امن چناو¿ کرانے کے لئے ریلیون پر پابندی لگانے کاحق ہے ۔اور اس اختیار کے تحت وہ مغربی بنگال کے چناو¿ میں ریلیوں اورروڈ شو وغیرہ پر پابندی لگا کرایک مثال پیش کرسکتا تھا مگر چناو¿ کمیشن ایسا کرتا تو پورے دیش میں اس کی تعریف ہوتی اس الزام سے بھی بچ جاتا کہ وہ بی جے پی کے اشاروں پر کام کررہا ہے ۔مرکزی سرکار کو بھی کورونا کی سنگین صورتحال کو سمجھنا چاہیے بھاجپا اور ٹی ایم سی دونوں کو عوام کے مفاد کو ذہن میںر کھتے ہوئے چناو¿ مفاد کو اوپر رکھنا چاہیے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟