شمشان میں قطار ، کوو یکسین چوری ، دواو ¿ں کی کالا بازاری

کورونا وبا میں جہاں روزانہ سیکڑوں لوگوں کی موت ہورہی ہے وہیں لوگوں کو بچانے کیلئے بنائے گئے سسٹم بھی الگ الگ وجوہات سے بگڑ چکی ہیں کئی جگہوں پر ضروری انجیکشن کی کالا بازار ی کو لیکر چوری ہورہی ہے وہیں پرائیویٹ اسپتالوں کے ذریعے لاکھوں روپئے وصولے جارہے ہیں جس سے علاج سے دور مریضوں کی موت بھی ہورہی ہے جانئے بدھوار کو مختلف ریاستو ںمیں آئے سامنے آئے ایسے ہی کچھ معاملے چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں تو حالات اس قدر خراب ہیں کہ اسپتال سے لیکر سمسان اور قبرستان تک لوگوں کو انتظار کرنا پڑ رہا ہے اور لاشوں کیلئے پلیٹ فارم بڑھائے جار ہے ہیں گجرات کے سورت میں قبروں کی خدائی جار ی ہے مدھیہ پردیش کے اندور اور بھوپال شہروں میں بھی حالات خراب ہیں اور انتم سنسکارکیلئے بھی لائن لگ رہی ہے ایک ساتھ کئی لاشیں جلنے کا نظارہ پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا سبھی پرائیویٹ اسپتالوں میں مریضوں کو بستر نہ ہونے کا حوالہ دیکر واپس کیا جارہا ہے پچھلے چار دنوں میں ریاست میں 150سے زیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہے ادھر راجستھا ن کے ساشتری نگر کے اسپتال میں رکھی گئی کورونا دوا کوویکسین کی 320ڈوژ چوری ہوگئی یہ چوری 12اپریل کو ہوئی تھی لیکن مقدمہ بدھ کو درج کروایا گیا ۔ یہاں کئی ضلعوں میں داو¿ں کی کالا بازاری اور دواو¿ں کی قیمت پر بیچنے کی شکایتیں بھی آرہی ہیں گجرات کے کئی ضلعوں میں سمسان گھاٹو ں کے باہر انتم سنسکار کیلئے لائے اپنے اپنے رشتہ داروں کی قطاریں نظر آرہی ہیں لوگ پریشان ہیں پچھلے ہفتے سے انتم سنسکار کیلئے باری کا انتظار نہیں آپارہا ہے اور احمدآباد میں تو دہا سنسکار کیلئے 8گھنٹے قطار میں انتظارکرنا پڑرہا ہے بڑودا میں کارپوریشن کے افسر ہتیندر پٹیل نے بتایا کہ بھیڑ کی وجہ سے رات میں باڈیز کو جلا یا جا رہا ہے اور عارضی طور پر انہیں رکھنے کیلئے دھات کی 75ٹرے لگائی گئیں ہیں تاکہ دھا جگہ پر جلدی خالی کر دوسری لاشوں کا انتم سنسکار کروا سکے ۔ ادھر راجدھانی بھوپال میں 88کورونا سے مرے افراد کا انتم سنسکار کیا گیا ایسی کہانی بہت سی جگہ سے سننے میں آرہی ہے مہاراشٹر کا بھی برا حال ہے سرکار کے ذریعے سرکاری اسپتالوں کی تعدادا ور ان میں بیڈ نہ بڑھانے کی قیمت مریض اپنی جان دیکر چکا رہے ہیں ۔ ایسے حالات میں بھی پرائیویٹ اسپتال ان مرتے مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو لوٹ رہے ہیں مہاراشٹر کے پونے اورنگ آباد، ناگ پور، تھانہ سمیت پرائیویٹ اسپتال کووڈ 19سے متاثرہ مریضو ں کے علاج کیلئے 3سے 8لاکھ روپئے سے زیادہ وصول رہے ہیں زیادہ تر مریض بھاری خرچ سے بچنے کیلئے سرکار اسپتال میں بیڈ ملنے کا انتظار کر رہے ہیں لیکن تب تک کورونا وائرس ان کے پھینپھڑوں میں پھیل کر ان کیلئے جان لیوا بن رہا ہے یہ حالت آگے چل کر مزید خراب ہونے کا امکان ہے ۔ کیونکہ کووڈ متاثرین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟