نرجنی کے بعدآنند اکھاڑے نے بھی کمبھ ختم کر دیا

جھارکھنڈ کے ہریدوار میں جاری کمبھ میلے میں کورونا وبا کا اثر ہونا ہی تھا جہاں لاکھوں کی تعداد میں شردھالوجمع ہیں وہاں کورونا کا خطرہ ہونا فطری تھا کمبھ میں متعدد شادھوں اور شردھالوں کو کورونا پاجیٹو ملنے کے بعد اکھاڑوں نے اپنا دھارمک اور کلچرل پروگرام کمبھ سے دوری بنانا شروع کردیا ہے کمبھ میلے نے بڑھتے خطرے کو دیکھتے ہوئے بڑے تیرہ اکھاڑے میں سے دو نرجنی اکھاڑے اور آنند اکھاڑے نے اس سے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے ان دونوں کا کہنا ہے کہ یہاں کورونا کے حالات بگڑ سکتے ہیں ۔ اور انہوںنے اپنی سادھو سنتوں کیلئے 17اپریل کمبھ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے اکھاڑے کے سیکریٹری مہیندر روندر پوری نے کہا سادھو سنت کورونا کی زد میں آنے لگے ہیں ایسے میں یہ جگہ خالی کردینا چاہئے نرجنی اکھاڑے کے مہنت کے اکھل بھارتیہ اکھاڑے کے پریشد صدر نریندر سمیت چالیس سنت کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں انہوںنے کہا جن سنتوں کو 27اپریل کو اسنان کرنا ہوگا وہ الگ الگ پیدل جائیں گے ادھر چتر کوٹ سے ہریدوار کمبھ میلے میں شامل مہا منڈلیشور کپل دیوی داش کے کورونا انفیکشن کے چلتے موت ہوگئی ہے وہ شاہی اسنان سے پہلے ہریداوار آئے تھے اور 12اپریل کو اسنان کے بعدا پنے اکھاڑے میں لوٹ گئے کچھ دیر بعد انہوں نے سانس لینے میں تکلیف اور بخار ی شکایت محسوس کی اس کے بعد انہیں دہرادون کے کیلاش اسپتال میں بھرتی کرایا گیا جانچ میں ڈاکٹروں کے مطابق وہ گردے کی بیماری میں مبتلا تھے اور وائرس انفیکشن سے ان کی حالت بگڑ گئی اور ان کی جان چلی گئی ۔ کووڈ میں کمبھ جگہ سے وبا کا خطرہ منڈرانے لگا ہے 14اپریل تک گنگا میں 49لاکھ سے زیادہ سنت اور شردھالو نے ڈبکی لگائی تھی وہیں دھارمک ماہرین کا دعویٰ ہے گنگا کا پانی بہاو¿ کے ساتھ وائرس بانٹ سکتا ہے اور انفیکشن کے گنگا اسنان اور لاکھوں کی بھیڑ کا اثر وبا کی شکل میں سامنے آسکتا ہے انفیکشن کے پھیلاو¿ سے روڈکی یونیورسٹی کے سینئر سائنسداں ڈاکٹر سندیپ کے مطابق سوکھی سطح اور دھات کے مقابلے میں پانی میں زیادہ سر گرم رہتا ہے گروکل کانگڑی یونیورسٹی کے مائیکرو بائیو لوجی کے صدر پروفیسر رمیش چند دوبے کا کہنا ہے کمبھ میں کووڈ کا کئی گنا خطرہ بڑھا دیا ہے اور اس کا اثر 10سے 15دنوں میں سامنے آنے لگے گا کیا اترا کھنڈ حکومت کو کمبھ میلا ختم کردینا ہوگا؟ جو بھی اسنان کرنا چاہے بیشک اکیلے اکیلے جا کر کر لے لیکن لاکھوں کی بھیڑ ختم کرنی چاہئے 12سے 14اپریل تک 49لاکھ سے زیادہ شردھالوں و سادھو سنتوں نے تین بار اسنان کر لیا ہے اب باقی اسنانوں کو ختم کرنا ہی بہت ہوگا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟