پاک پر ایرانی سرجیکل اسٹرائیک!

پاکستانی دہشت گردوں کے مسلسل حملے سے ناراض ایران کی فوج نے امریکہ اور بھارت کی راہ پر چلتے ہوئے مبینہ طور سے پاکستان سر حد میں گھس کر سرجیکل اسٹرائیک کیا اور اپنے دو فوجیوں کو چھڑا لیا بتایا جاتا ہے کہ ایران کے انتہائی تربیت یافتہ ریولیشنری گارڈس نے پاکستانی آتنکی تنظیم جیش العدل کے اڈوں پر حملہ کر کے قریب ڈھائی سال سے قید میں رکھے گئے اپنے جوانوں کو چھڑالیا ایران کی نیوز ایجنسی کے مطابق جیش العدل ایک کٹر پسند وہابی دہشت گرد گروپ ہے جو جنوب مغربی پاکستان میں ایران کی سرحد پر سر گرم ہے ۔ فارس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ جیش العدل نے ہی فروری 2019میں ایرانی فوج پر حملے کی ذمہ داری لی تھی جس میں کئی ایرانی جوان ہلاک ہوگئے تھے ایرانی فوج نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر منگل کی رات اس سرجیکل اسٹرائیک کو انجام دیا ایران فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس کی کاروائی کامیاب رہی اور پچھلے ڈھائی سال سے قید العد ل کے قبضے میں قیدیوں کو چھڑا لیا گیا ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے ایرانی فوجی صحیح سلامت دیش واپس لوٹ آئے ہیں ۔ ایک ایجنسی کے مطابق 16 اکتوبر2018کو جیش العدل نے ایرانی فوج کے بارہ بارڈر گارڈس کا اغوا کیا تھا ۔ اس واقع کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں انجام دیا گیا اس کے بعد دونوں دیشوں کی فوج نے جوانوں کو چھڑانے کیلئے ایک مشترکہ کمیٹی بھی بنائی تھی اور جیش العدل نے ان میں سے پانچ قیدیوں کو نومبر 2018 میں چھوڑ دیا تھا 21مارچ 2019کو پاکستان ی فوج نے اپنی کاروائی میں ایرانی فوج کے دیگر چار افراد کو چھڑا لیا تھا ۔ واضح ہو کہ ایران نے اس تنظیم کو دہشت گرد انجمن اعلان کیا ہوا ہے یہ تنظیم ایران کے خلاف مصلحہ مہم چلائے ہوئے ہے اس میں بلوچ سنی مسلمان ہیں جو ایران میں سنیوں کے حقوق کی حفاظت کا دعویٰ کرتے ہیں ۔ بتادیں 2مئی 2011کو امریکی فوج کہ ایک اسپیشل کاروائی کے تحت پاکستان کے ایبٹ آباد شہر میں داخل ہوئے القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادین کو مار کر ساتھ لے گئے ۔ اسی طرح 28-29ستمبر 2016کی رات وہ شاید پاکستان کبھی نہیں بھول پائے گا جب ہندوستان پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں گھس کر آتنکی کیمپوں پر سرجیکل اسٹرائیک کرکے وہاں موجود کئی آتنکی مار گرائے تھے ۔ اب اس سرجیکل اسٹرائیک کے بارے میں پاکستان سرکار یا فوج کو ایران کے ذریعے کوئی کوئی جان کاری بھی دی گئی نہ ہی جان کاری تھی اسی وجہ سے دہشت گردوں پر آنن فانن حملے کے بعد پاکستانی فوجی بھی بچاو¿ میں کو د پڑے لیکن کئی گارڈس کے اسپیشل ٹریننگ یافتہ ایرانی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے ۔جیش العدل ایک وہابی بلوچ سنی مسلمانوں کی بنائی ہوئی تنظیم ہے یہاں کے مالدار لوگوں سے اسے پیسہ ملتا ہے اور بدلے میں وہ جنوب مشرقی ایران میں شہریوں و فوجیوں پر آتنکی حملے کرتا رہتا ہے وہیں ایران نے کئی بار پاکستان کو دہشت گردانہ سرگرمیاں روکنے کیلئے خبر دار کیا لیکن حملے جاری رہے ۔ اس واقع سے ایک بار پھر ثابت ہوتا ہے پاکستان اپنی سرزمین سے ان آتنکی گروپوں کو نہ صرف الگ تھلگ کردیتا ہے بلکہ ان کی مدد بھی کرتا ہے ۔ اس سے ثابت ہوتا ہے او ر اس بات کی بھی تصدیق ہوتی ہے جو بھارت سالوں سے کہہ رہا ہے ایک بار پھر پاکستان بے نقاب ہوا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟