کورونا کی زد میں آچکے ہیں 30کروڑ ہندوستانی !

آل انڈیا میڈیکل سائنس ریسرچ کونسل (آئی سی ایم آر)کے تازہ سروے (سیرو)میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دس برس یا اس سے 21فیصدی آبادی کے ماضی میں کورونا وائرس انفیکشن کی زد میں آنے کے ثبوت ملے ہیں اس سروے میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں اصلاً کورونا انفیکشن متاثرین کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے پچھلے ہفتے سامنے آئے سیرو لوجیکل سروے کے اعداد و شمار کے مطابق دیش میں اب تک 30کروڑ آدمی یعنی ہر چوتھا شخص کورونا وائرس سے متاثر ہوچکا ہے حکومت نے سنیچر کو بتایا کہ آئی سی ایم آر کا تیسرا قومی سیرو سروے 7دسمبرسے 8جنوری کے درمیان کیا گیا تھا ۔ سروے پیش کرتے ہوئے آئی سی ایم آر کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر بلرام بھارگو نے بتایا کہ اس میعاد میں 18برس و اس سے زیادہ عمر کے 28,589؛لوگوں پر سروے کیا گیا جس میں 21.4فیصد لوگوں میں ماضی میں کورونا وائرس کی زد میں آنے کا انکشاف ہوا جبکہ دس برس سے 17برس کی عمر کے 25.3فیصد بچوں میں اس بیماری کی تصدیق ہوئی جبکہ دیہاتی علاقو ں میں 19.1فیصد آبادی میں سارس سی او وی ۔2کی موجودگی کے ثبوت ملے ہیں ۔ جبکہ شہری جھگی بستیوںمیں 31.7فیصد پایا گیا ۔جبکہ 60برس سے زیادہ عمر کے 23.4فیصد بزرگوں کا بھی کبھی نہ کبھی انفیکشن کے زد میں آنے کا پتہ چلا ہے بھارگو نے بتایا سروے کی میعاد میں 7.71ہیلتھ ملازمین کے بھی خون کے سمپل لئے گئے اور ان میں سے25.7فیصد لوگوں کو ماضی گذشتہ میں انفیکشن کی زد میں آنے کی تصدیق ہوئی وہیں کورونا وائرس کے حالات کو لیکر وزارت صحت نے کہا دیش میں کورونا وائرس کی شرح 5.42فیصدہے اور یہ کم ہورہی ہے ۔ اور پچھلے تین ہفتوں سے دیش کے 47اضلاع میں کوئی بھی نیا مریض سامنے نہیں آیا اور 251ضلاع میں ایک بھی کووڈ کی موت نہیں ہوئی مرکزی وزارت صحت نے کہاکہ بھارت نے محض 19دنوں کے اندر 45لاکھ لوگوں کو کووڈ 19کا ٹیکہ لگایا جا چکا ہے اور تیزی سے ویکسی نیشن پروگرام جاری ہے اور ٹیکہ لگوانے والوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے کورونا انفیکش سے ٹھیک ہوئے لوگوں کو دو خوراک کے بجائے صرف ایک انجیکشن لگانے کی ضرورت ہوسکتی ہے اگر وہ ماڈرن یا فائزر کا کو وڈ 19کا ٹیکہ لگوا رہے ہیںاور آنے والے وقت میں ٹیکہ کے سپلائی کے محدود ہونے کی صورت میں انجیکش کم کرنے کی تجویز بنائی گئی ہے آپ اپنے ڈاکٹر کے صلاح سے ہی ٹیکہ لگوائیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟