ہر سیکینڈ 1.81لاکھ روپئے کماتے ہیں بیزوس !

دنیا کے سب سے امیر شخص 57سالہ جیف بیزوس اپنا رول بدل رہے ہیں اور پچھلے ہفتے انہوں نے ایمزون کا سی ای او کا عہدہ چھوڑ کر نگراں چیئر مین کی ذمہ داری سنبھالیں گے پچیس سالوں سے جیف بیزوس خلائی پروگراموں سے وابستہ کمپنی بلو اوریجن ، ارتھ فنڈ ،دا واشنگٹن پوسٹ اخبار پر توجہ دینا چاہتے ہیں ۔ بیزنس انسائڈر کے مطابق بیزوس نے 2020میں ہر سیکینڈ 1.81 لاکھ روپئے کمائے اور وہ ہمیشہ وقت سے آگے چلتے ہیں ۔ 1982میں ہائی اسکول میں زیر تعلیم بیزوس نے کہا تھا کہ زمین محدود ہے اگر دنیا کی آبادی اور معیشت مسلسل بڑھتی رہی تو خلاءمیں جانا ہی واحد راستہ بچے گا۔ اسی نظریہ کو لیکر سال 2000میں انہوں نے بلو اوریجن بنائی تھی ااس کے دو سال بعد ایلن مسک نے اسپیس ایکس نام کی کمپنی قائم کی تھی لیکن وہ کچھ خاص نہیں کر پائی مانا جارہا ہے کہ خلا ءمیں امکانات کو دیکھتے ہوئے بیزوس اس طرف زیادہ توجہ دے رہے ہیں ۔ بلو اوریجن اسی سال اپریل سے سیاحوں کو خلاءمیں بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے بیزوس چاند پر کالونی بسانا چاہتے ہیں ۔ ایمزون بیزوس ایک لیب کہتے ہیں ۔ جہاں گراہکوں سے برتاو¿ جڑے ہوئے تجربے حاصل ہوتے ہیں ہر گراہنک کے برتااو¿ کے ریکارڈ کو دیکھا جاتا تھا گراہکوں کے برتاو¿ کو دیکھنے کیلئے چیف سائنٹسٹ اینڈریوس ویگانڈ کو ہائر کیا ۔ ایمازون جب بازار میں اتری تو سرمایا کاروں کو دکھا کی طویل ؑعرصے میں منافعہ دیکھیں اور دوسری کمپنیوں کو مقابلہ ختم کرنے میں زیادہ پیسہ خرچ کیا اس سے کمپنی گھاٹے میں رہی ایمازون نے 20سال پہلے فائر نام سے فون لانچ کیا تھا۔ جو وائس ، اسسٹینٹ اور 4کیمروں کے ساتھ فون فیل ہوگیا لیکن اس وائس اسٹینٹ ٹکنک کا استعمال کر کے تیار الیکسا آج ایمازون کے سب سے کامیاب پروڈیکٹس میں سے ہے قابل ذکر کہ 1995میں ایمازون قائم کرنے والے بیزوس کمپنی کو ایک معمولی آن لائن بک سیلر سے حال ہی میں 1.7لاکھ کروڑ ڈالر یعنی تقریبا ً 122لاکھ کروڑ روپئے مالیت کی ایک بڑی ملٹی نیشنل کمپنی میں بدل چکے ہیں ۔ اس سفر میں انہوں نے دنیا کا سب سے امیر شخص کہلانے کا اعجاز بھی حاصل کرلیا ۔ بک سیلر سے لے تک آج ریل اور لوجسٹک کے گلوبل بزنس میں پرچم لہرانے والی ایمازون کی ترقی کی کہانی بیزوس نے ہی لکھی ہے تازہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2020میں کمپنی کا کاروبار 38فیصد گروتھ کے ساتھ 386عرب ڈالر تک پہونچ چکا ہے ۔ سال بھر پہلے کے مقابلے میں 2020میں کمپنی کا منافع بڑھ کر 21.3عرب ڈالر تک پہونچ گیا ہے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟