پاکستان نے شیعہ ہزارہ فرقہ مزدوروں کا قتل عام!

پاکستان میں اقلیتوں کو چن چن کر مارا جارہا ہے ۔اور عمران خان کی حکومت اس معاملے سے بے فکر ہو کر بیٹھی ہے ۔حال ہی میں ہندوو¿ں کا مندر توڑا گیا اب وہاں کے ہزارہ فرقہ کو نشانہ بنایا گیا ۔پاکستان کے بلوچستان میں کوئلہ کان میں کام کرنے والے پاکستانی اقلیت شیعہ ہزارہ فرقہ کے گیارہ مزدوروں کو اتوار کے روز گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق بندقچیوں نے ان لوگوں کو پہلے اغوا کیا اور اس کے بعد علاقہ کی ایک پہاڑی پر لے جاکر گولیوں سے بھون ڈالا ۔واردات کے بعد ہزارہ فرقہ دہشت میں ہے ۔کئی نے موقع پر دم توڑا اور چھ مزدوروں نے اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا ۔واردات کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں اور پولیس اور سکیورٹی فورس موقع پر پہونچی ۔کوئیٹا کے ڈپٹی کمشنر مراد کاس نے بتایا ابھی تک اس قتل عام کی کسی گروپ نے ذمہ داری نہیں لی اور نا ہی اب تک کوئی کیس رجسٹرڈ ہوا ۔بلوچستان کے علاقہ کوئیٹا میں شیعہ ہزارہ فرقہ کے لوگ ہمیشہ سے دہشت گردوں کے نشانہ پر رہے ہیں ۔اپریل 2019میں بھی کوئٹا میں سبزی منڈی میں فدائی حملے میں شیعہ ہزارہ فرقہ کے 24لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا گیا تھا اایسے ہی 2012سے مارچ 2020تک اس فرقہ کے کل 502سے زیادہ لوگوں کو قتل ہو چکا ہے ۔جبکہ سیکڑوں افراد لا پتہ ہیں اس تازہ واردات میں مرے مزدوروں کے گھر والوں نے لاشوں کو دفنانے سے انکار کر دیا ۔ساتھ ہی بلوچستان کے مغربی بائی پاس پر متاثرین کے رشتہ داروں نے لاشوں کے ساتھ اپنا دھرنا دیا اور بلوچستان سرکار سے قاتلوں کی گرفتار ی کی مانگ کی اور ساتھ ہی استعفیٰ بھی مانگا اس قتل عام کو لیکر بلوچ ، پستون و ہزارہ فرقہ کے لوگوں نے پیرس میں جم کر مظاہرہ کیا ۔اور قصورواروں کو سزاد ینے کی مانگ کی ۔پاکستانی اخبار ڈون نے تین سال کی ایک طالبہ یعقوبہ علی کا بیان شائع کیا ہے اس نے اس قتل عام میں اپنے خاندان کے پانچ افراد کو کھویا ہے اس کا کہنا ہے بھائی اور چار دیگر رشتہ داروں کو دفن کرنے کے لئے کوئی بھی شخص ہمارے خاندان میں زندہ نہیں ہے ۔ ڈون نے لکھا سید آغا رضا،بلوچستان مجلس وحدت المسلمین کے صدر کے حوالہ سے لکھا کہ ہم نے ہزارہ لوگوں کی حفاظت کے لئے لمبہ وقت تک دھرنے دئیے اور کافی عرصہ سے قتل کے واردات کا سامنا کررہے ہیں ۔اور حالا ت سے تنگ آچکے ہیں آغا رضا نے کہا جب تک فرقہ کی مانگ پوری نہیں ہوگی تب تک لاشوںکو دفن نہیں کیا جائیگا ۔وہیں وزیراعظم عمران خان افسوس ظاہر کرتے ہوئے اس واردات کو دہشت کی بزدلانہ حرکت قرار دیا ہے اور انہوں نے فرنٹئیر فورس کو ہزاروں ملزمان کی جلد سے جلد پکڑ نے کی ہدایت دی تاکہ متاثرین کو انصاف مل سکے ۔ان کا کہنا تھا کہ سرکار متاثرہ کنبوں کے پریوار کے ساتھ ہے پاکستان پیوپل پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے کہا سرکار کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی حفاظت یقینی کرے اور سرکار مزدوروں کے گھر والوں کے لئے مناسب امدادی رقم جاری کرے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟