جنگپنگ سے ٹکراو ¿ کے بعد عرب پتی جیک ما لاپتہ !

چین کے عرب پتی اور علی بابا گروپ کے مالک 56سالہ جیک ما پر اسرار طریقے سے لا پتہ ہیں ۔پچھلے دو مہینوں سے لوگوں نے انہیں دیکھا نہیں ہے بتایا جارہا ہے چینی صدر شی جنگپنگ کے ساتھ تنازع کے بعد سے انکا کوئی پتہ نہیں ہے وہ چین کے تیسرے سب سے امیر شخص ہیں پچھلے تین مہینے سے چین حکومت جیک ما کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑی ہے انہیں کاروباری نقصان پہونچانے والے بھی پریشان کر رہے ہیں دنیا کی دوسری سب سے بڑی ای کامرس کمپنی علی بابا اور 8فائننس کمپنی کے بانی جیک ما کی گمشدگی کا اندیشہ اس وقت اور بڑھ گیا جب وہ اپنی ہی کمپنی کے اسٹارٹ اپ ریالٹی شو افریقہ کے بزنس ہیٹو میں شامل نہیں ہوئے ان کی جگہ شو میں دوسرے افسروں کو بھیجا گیا شو کے ویب سائٹ سے بھی ان کی تصویر غائب تھی شبہ کی چار وجہ ہیں جنگپنگ کی چنوتی سرکاری ذرائع کا دعویٰ ہے جیک ما کی کمپنی سرکار کو ٹکر دے رہی تھی اس معاملے میں وہ صدر شی جنگپنگ سے زیادہ اثر دار مانے جارہے ہیں ۔ اس سے کمیونسٹ پارٹی کے ممبر ناراض ہیں ۔ جیک نے 24اکتوبر کو کہا تھا کہ چین کے وہ ساہوکار ہیں اور وہ آگے بڑھنا ہی نہیں چاہتے خطرہ مول لینے چے بچتے ہیں ۔ اور مالیاتی سیکٹر سرکار کے کنٹرول میں ہے سرکار نے اس بیان کو منھ پر تھپڑ سے تعبیر کیا ہے ۔چین نے نومبر میں 8فائننس کے 2.7لاکھ کروڑ اکٹھا کرنے کےلئے لائے جانے والے آئی پی او کو روکوادیا جس سے دنیا کی سب سے بڑی آئی وی او کہا جاتا ہے دسمبر میں چین نے علی بابا اور 8فائننس کے کاروبار کو مقابلہ مخالف بتا کر جانچ بیٹھا دی اس پر چھوٹی کمپنیوں کو نقصان پہونچا کر آگے بڑھنے کا الزام لگا یہ قدم جیک ما کو مالی نقصان پہونچانے کے لئے اٹھایا گیا ویسے تو چین میں سینکڑوں لوگوں کا کچھ اتا پتہ نہیں چلتا لیکن جیک ما یہ چین کے سب سے امیر بزنس مین میں سے ایک ہیں اور ان کے ہائی پروفائل ہونے کہ وجہ سے لاپتہ ہونے پر اتنی بحث چھڑی ہوئی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟